بنگلور کے چور بازار میں ڈچ یوٹیوبر سے بدتمیزی کرنے والا تاجر گرفتار

اردو نیوز  |  Jun 12, 2023

انڈیا کے شہر بنگلور کے چور بازار میں نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے یوٹیوبر سے وی لاگ کے دوران بدتمیزی کرنے والے تاجر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق دو ماہ قبل غیرملکی شہری سے چور بازار میں بدتمیزی کرنے والے تاجر کو بنگلور پولیس نے پیر کو گرفتار کر لیا۔

بدتمیزی کا شکار ہونے والے ڈَچ یوٹیوبر کا نام پیڈرو موٹا ہے جو انڈیا بھر میں گھومتے رہے ہیں۔ بنگلور میں چِک پیٹ کے نزدیک مقامی تاجر نے ان سے ناروا سلوک کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اتوار کو ایک صارف نے پیڈرو موٹا کی ویڈیو اور اُن سے بدتمیزی کرنے والے تاجر کی تصاویر اپلوڈ کرتے ہوئے پولیس سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔

جس پر بنگلور پولیس نے پیر کو اپنی ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ یوٹیوبر سے بدتمیزی کرنے والے تاجر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بنگلور پولیس نے کہا کہ ’اس معاملے پر ایکشن لے لیا گیا ہے اور متعلقہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ غیرملکی سیاحوں سے ایسے رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوٹیوبر مسکراتے ہوئے وی لاگ بنا رہا ہوتا ہے کہ اتنے میں ایک شخص اس کے قریب آ کر ویڈیو بنانے پر اعتراض کرتا ہے اور پھر اس کا ہاتھ زبردستی پکڑ لیتا ہے۔ ویڈیو میں یوٹیوبر کو اپنا ہاتھ چھڑاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد وہ اپنا ہاتھ چھڑا لیتا ہے اور اس جگہ سے جلدی سے بھاگ جاتا ہے۔

Pertaining to this, action has been taken and the concerned person rounded up. Strict action will be taken against him. No such misbehaviour with foreign tourists will be tolerated. https://t.co/EsrOvP4gZ7

— ಬೆಂಗಳೂರು ನಗರ ಪೊಲೀಸ್‌ BengaluruCityPolice (@BlrCityPolice) June 12, 2023

کرناٹک پولیس کے ذرائع کے مطابق یہ واقعہ دو ماہ قبل پیش آیا اور یوٹیوبر انڈیا سے جا چکا ہے۔

گرفتار ہونے والے تاجر کا نام نواب حیات شریف ہے جس کے خلاف کرناٹک پولیس ایکٹ کی دفعہ 92 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی یوٹیوبر کو ممبئی کی گلیوں میں دو افراد نے لائیو سٹریم کے دوران ہراساں کیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی اور ممبئی پولیس نے اس میں ملوث دونوں افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More