نیٹ فلکس کی ’کوئن شارلیٹ: آ بریجرٹن سٹوری‘ سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز بن پائے گی؟

اردو نیوز  |  May 17, 2023

آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی نئی ویب سیریز ’کوئن شارلیٹ آ بریجرٹن سٹوری‘ کو بے حد مقبولیت مل رہی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق کوئن شارلیٹ آ بریجرٹن سٹوری لگاتار دوسرے ہفتے پلیٹ فارم پر پہلے نمبر پر موجود ہے جس کے باعث اسے مزید 15 کروڑ 86 لاکھ گھنٹے تک دیکھا جا چکا ہے۔

4  مئی کو ریلیز ہونے والی اس ویب سیریز کو پہلے چار دنوں میں ہی دنیا بھر میں 14 کروڑ گھنٹوں سے زائد دیکھا گیا تھا۔

یہ ویب سیریز 2020 میں ریلیز ہونے والی رومانوی نوعیت کے شو بریجرٹن کا پریکوئل ہے یعنی اس سیریز میں بریجرٹن کی کہانی کا پس منظر اور ماضی دکھایا گیا ہے۔

بریجرٹن کی کہانی برطانیہ کے شاہی دور میں رہنے والی ایک طاقتور بریجرٹن فیملی کے بچوں کے کہانی ہے جو اپنا پیار ڈھونڈتے ہیں۔

اسی طرح ’کوئن شارلیٹ آ بریجرٹن سٹوری‘ کی کہانی انگلینڈ کے کنگ جارج اور اُن کی نوجوان ملکہ کے گرد گھومتی ہے جن کی شادی کے بعد محبت کی داستان شروع ہوتی ہے۔

    View this post on Instagram           A post shared by Queen Charlotte (@queencharlotenetflix)

 صرف دو ہفتوں میں پیار محبت اور شاہی خاندان کی اس کہانی کو 30 کروڑ گھنٹوں تک دیکھا جا چکا ہے جبکہ اس کے پاس ابھی نیٹ فلکس کی اہم ترین سلاٹ کے 16 دن باقی ہیں۔

بریجرٹن کے پہلے اور دوسرے سیزن نے 28 دنوں میں 60 کروڑ ویوز حاصل کیے تھے تاہم بریجرٹن کے مقابلے میں کوئن شارلیٹ کی صرف چھ گھنٹے لمبی اقساط ہیں۔

اگر یہ ویب سیریز سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سیریز بنتی ہے تو یہ چھ اقساط پر مبنی ایسی پہلی ویب سیریز ہوگی۔

    View this post on Instagram           A post shared by Queen Charlotte (@queencharlotenetflix)

اس ویب سیریز کے وائرل ہونے کے بعد بریجرٹن کا پہلا سیزن بھی ہفتہ وار ٹاپ ٹین مواد کی فہرست میں 2 کروڑ 38 لاکھ ویوز کے ساتھ پانچویں جبکہ دوسرا سیزن 1 کروڑ 72 لاکھ ویوز کے ساتھ نویں نمبرپر آگیا ہے۔

خیال رہے یہ ویب سیریز جُولیا کوین کے ناول پر مبنی ہے جس شوندا رائمز نے تخلیق کیا ہے۔

ٹام وَریکا کی ہدایتکاری میں بننے والی ویب سیریز کی مرکزی کاسٹ میں انڈیا رِیا امارٹیفو، کورے مِل کریسٹ، گولڈا روشیول، ارسیما تھامس، مشعل فیئرلی اور سیم کلیمٹ شامل ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More