ریگولیٹری ڈیوٹی نہ ہونے پربااثر افراد کا پلان بے نقاب ،تہلکہ خیز انکشافات

ہم نیوز  |  May 14, 2023

آٹو انڈسٹری نے ایک ایسے وقت میں ایف بی آر کی جانب سے لگژری گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو واپس لینے پر تنقید کی ہے جب ملک کو ڈالر کی سنگین بحران کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 31 مارچ کو ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے حوالے سے ایڈیشنل سیکریٹری ریونیو ڈویژن کو لکھے گئے خط میں پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل عبدالولید خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس اقدام سے بعض بااثر افراد کو بالواسطہ ذرائع سے مہنگی گاڑیاں لانے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایک ناممکن صورتحال پیدا کر دی ہے، جو بالواسطہ طور پر صنعت کو ترقی کرنے سے روک رہی ہے جبکہ لگژری آئٹمز بشمول مکمل تیار شدہ گاڑیاں کم ٹیکسوں پر درآمد کی جاتی رہیں گی۔

خط میں ان کا کہنا تھا کہ لیٹر آف کریڈٹ کھولنے پر پابندیاں ہیں لیکن جو لوگ طاقتور حلقوں میں ہیں وہ دوسرے طریقوں کا استعمال کر سکتے ہیں جیسے کسی دوسرے ملک ممکنہ طور پر دبئی سے گاڑیوں کی ادائیگی کرنا اور ریگولیٹری ڈیوٹی لاگو نہ ہونے پر لگژری کاروں یا ایس یو ویز کو اس راستے کے ذریعے درآمد کرنا۔

عبدالولید خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے میں بینک بھی گاڑیوں کی درآمد کے لیے ڈالر میں ادائیگی کی اجازت دے رہے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کے کھلاڑیوں کے پاس ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے بعد کچھ بااثر افراد اعلیٰ درجے کی گاڑیاں درآمد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی آٹو انڈسٹری نے پہلے ہی اس مسئلے کی جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی توجہ مبذول کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے آٹو اسمبلر کے ساتھ ساتھ دکانداروں کو بھی مالی نقصان پہنچے گا اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو جلد از جلد دوبارہ نافذ کرنا ہوگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More