جنگ، سیلاب، بحران، ’2022 میں سات کروڑ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے‘

اردو نیوز  |  May 12, 2023

دنیا بھر میں مختلف بحرانوں کے باعث 2022 کے دوران سات کروڑ 10 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بے گھر ہونے والے افراد کے اعدادوشمار پر نظر رکھنے والے اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پچھلے سال بے گھر ہونے والوں کا ہندسہ تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچا۔

انٹرنیشنل ڈسپلیسمنٹ مانیٹرنگ سینٹر (آئی ڈی ایم سی) اور ناویجن رفیوجی کونسل (این آر سی) کی رپورٹ کے مطابق سات کروڑ 10 لاکھ افراد میں سے 20 فیصد کو سال کے آغاز میں ہی دربدر ہونا پڑا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق روس اور یوکرین کی جنگ اور مون سون کے دوران پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے تھا۔

چھ کروڑ 90 لاکھ افراد سال کے مختلف مواقع پر گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

یہ اب تک سامنے آنے والے اعدادوشمار کی بلند ترین شرح ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2021 میں گھر چھوڑنے والے افراد کی تعداد تین کروڑ 80 تھی جبکہ 2022 کے دوران اس میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔

آئی ڈی ایم سی کے سربراہ الیگزینڈر بیلاک نے اے ایف پی سے گفتگو میں اعدادوشمار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ خطرناک حد تک زیادہ ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ یقیناً یوکرین کی جنگ اور پاکستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ہوا۔ جبکہ اس کے بعد دیگر بحران لوگوں کے گھر ہونے کا باعث بنے۔‘

پچھلے برس تنازعات کی وجہ سے داخلی سطح پر نقل مکانی ہوئی جو دو کروڑ 83 لاکھ تک پہنچی، یہ اس سے پچھلے برس کے مقابلے میں دو گنا ہے اور دہائی کے دوران ہوئی نقل مکانی کے اعدادوشمار سے تین گنا زیادہ ہے۔

رواں برس سوڈان سے بڑی تعداد میں نقل مکانی ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی) 

پچھلے سال صرف یوکرین میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ لوگوں کو گھر چھوڑنے پڑے جبکہ پاکستان میں سیلابوں کی وجہ سے پاکستان میں 80 لاکھ لوگوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔

اسی طرح افریقہ میں ایک کروڑ 65 لاکھ میں لوگوں نے گھر چھوڑے جن میں نصف سے زیادہ لوگوں کو شورش کی وجہ سے قدم اٹھانا پڑے اور ایسی صورت حال خصوصی طور پر کانگو اور ایتھوپیا میں دیکھنے میں آئی۔

عالمی سطح پر نقل مکانی کے اعدادوشمار رواں سال مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور اس کی وجہ سے سوڈان میں پھوٹنے والے فسادات کو قرار دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے گھر چھوڑ چکے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More