عمران خان گرفتاری ۔۔ القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے جس کی وجہ سے خان کو بڑی سزا مل سکتی ہے؟

ہماری ویب  |  May 10, 2023

عمران خان کو کل سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا، وجہ گرفتاری القادر ٹرسٹ کیس بنا۔ لیکن آخر یہ القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے اور اس کی وجہ سے خان صاحب کو کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟

عمران خان نے 26 دسمبر 2019 کو رئیل اسٹیٹ ڈویلپر کے حوالے سے کابینہ کے فیصلے کے چند ہفتوں میں القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کے لیے ٹرسٹ رجسٹر کیا تھا جو بعد میں یونیورسٹی کے لیے ڈونر بن گیا۔

اراضی کس نے دی؟

معروف بزنس ٹائیکون ملک ریاض نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے جہلم میں 458 کنال 4 مرلے اور 58 مربع فٹ زمین عطیہ کی تھی جس کے بدلے میں مبینہ طور پر عمران خان نے بزنس ٹائیکون کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا تھا۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے جس کا 50 ارب روپیہ ایڈجسٹ کیا گیا، اس نے 458 کنال کی جگہ کا معاہدہ کیا جس کی مالیت کاغذات میں 93 کروڑ روپے جبکہ اصل قیمت پانچ سے 10 گنا زیادہ ہے اور یہ زمین نجی سوسائٹی نے القادر ٹرسٹ کے نام پر منتقل کی۔

ٹرسٹ کی تشکیل:

ٹرسٹ کی تشکیل کے بعد 22 جنوری 2021 کو زلفی بخاری نے یہ زمین ٹرسٹ کے نام منتقل کی۔ یہ 458 کنال اراضی موضع بکراالہ، تحصیل سوہاوہ، ضلع جہلم میں ذوالفقار عباس بخاری کے نام پر القادر کے متولی کے نام پر واقع ہے۔ اس معاہدے پر ایک طرف دستخط نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے عطیہ کنندہ یعنی ملک ریاض کے دستخط اور دوسری جانب بشریٰ بی بی کے ہیں۔ یہ قیمتی اراضی القادر ٹرسٹ کے نام پر منتقل کی گئی جس کے 2صرف ٹرسٹی ہیں جس میں پہلی بشریٰ بی بی اور دوسرے عمران خان ہیں۔

الزام کیا ہے؟

قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق معروف بزنس ٹائیکون نے سابق وزیرِاعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے جہلم میں 458 اراضی عطیہ کی۔ جنوری 2021 سے دسمبر 2021 تک القادر ٹرسٹ کو 180 ملین روپے کے عطیات ملے اور عملے اور کارکنوں کی تنخواہوں سمیت کل اخراجات صرف 8.58 ملین روپے کے لگ بھگ تھے۔ اراضی کے بدلے میں مبینہ طور پر عمران خان نے بزنس ٹائیکون کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا۔

تحقیقات کب شروع ہوئیں؟

پچھلے سال اکتوبر 2022 میں نیب نے تحقیقات شروع کردی تھی۔ 3 دسمبر 2019ء کو عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس میں بزنس ٹائیکون کو برطانیہ سے ملنے والی 50 ارب روپے کی رقم بالواسطہ طور پر واپس منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ رقم این سی اے کی جانب سے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے منی لانڈرنگ کے الزامات پر ضبط کی گئی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More