امریکہ اور برطانیہ کے وزرائے خارنہ نے منگل کو پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد پاکستان میں قانون کی حکمرنی‘ پر زور دیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ہم صرف یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو کچھ بھی ہو ہو وہ قانون اور آئین کے مطابق ہو۔‘برطانیہ کے وزیرخارجہ جیمز کلیورلی نے بلنکن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا دولت مشترکہ کے ممبر ملک پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔’ہم ملک میں پرامن جمہوریت چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔‘دونوں وزرائے خارجہ نے اس سے زیادہ پاکستان کے حالات پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ جیمز کلیورلی نے کہا کہ انہیں پاکستان کی صورتحال کے بارے میں پراپر بریفنگ نہیں دی گئی ہے۔عمران خان کی گرفتاری پر ان کے سپورٹرز سڑکوں پر نکل آئے اور فوج کے خلاف مظاہرے کیے۔عمران خان نے ماضی میں امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ان کو اقتدار سے ہٹایا جس کی واشنگٹن نے پرزور تردید کی۔وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری کیرین جین پیری سے جب پاکستان کی صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا پاکستان کے ایک سیاسی امیدوار یا دوسرے کے بارے میں کوئی پوزیشن نہیں لیتا۔