برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب لندن کے شاہی چرچ ویسٹ منسٹر ایبی میں جاری ہے۔ دنیا بھر سے مختلف ممالک کے رہنما بھی تقریب میں شریک ہیں۔تیاریاں کئی روز سے جاری تھیں اور بڑی تعداد میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں ایسے سیاح بھی لندن پہنچے ہیں جو تقریب کو براہ راست دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔شاہ چارلس سوئم پچھلے برس ستمبر میں ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد بادشاہ بنے تھے۔آج ہونے والی تقریب میں شاہ چارلس سوئم اور ان کی اہلیہ ملکہ کمیلا کی تاج پوشی کی جائے گی۔تاجپوشی کی روایتتاجپوشی کی یہ روایت 1066 میں شروع ہوئی تھی جس کا سلسلہ جاری ہے اور آج شاہ چارلس سوئم 40ویں بادشاہ کا تاج اپنے سر پر سجائیں گے۔آج تاجپوشی کے حوالے بننے والی تقریباً ایک ہزار سال پرانی رسوم پر عمل ہو گا۔جلوس روانہ ہو گیابکھنگم پیلس سے ویسٹ منسٹر ایبی تک جلوس کے ساتھ تقریبا کا آغاز ہوا۔ جس روٹ سے یہ جلوس گزرے گا اس کے ساتھ موجود صبح چھ بجے سے کھول دیے گئے تھے جہاں سے لوگ جلوس کا نظارہ کر رہے ہیں۔تاجپوشی کی تقریب دیکھنے کے لیے سیاح بھی بڑی تعداد میں لندن پہنچے ہیں (فوٹو: روئٹرز)جلوس برطانیہ کے وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوا جو دی مال اور ٹریفیلگر سکوائر سے ہوتا ہوا وائٹ ہال اور پارلیمنٹ سے گزرے گا اور براڈ سینکچوری کی طرف مڑ کر ویسٹ منسٹر ایبی تک پہچنے گا۔شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا جلوس کے دوران خصوصی بگھی جس کا نام ’ڈائمنڈ جوبلی سٹیٹ کوچ‘ ہے، میں سفر کر رہے ہیں۔چند روز پیشتر ہی تاج پوشی کے لیے تاریخی شاہی سٹون آف ڈیسٹنی کو سکاٹ لینڈ سے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔ یہ پتھر برطانوی بادشاہت کے لیے مقدس سمجھا جاتا ہے اور یہ نویں صدی سے برطانوی اور سکاٹش بادشاہوں کی تاج پوشی کے لیے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔تقریب کے موقع پر شاہ چارلس سوئم جو روایتی شاہی لباس زیب تن کر رکھا ہے اس کی تصاویر چند روز پیشتر چند روز قبل سامنے آئی تھیں جس کو تھرون روم میں رکھا گیا تھا جبکہ جس کرسی پر شاہ چارلس سوئم بیٹھیں گے اس کی بھی خصوصی طور پر تزئین و آرائش کی گئی۔شاہ چارلس سوئم جو روایتی شاہی لباس زیب تن کر رکھا ہے (فوٹو: روئٹرز)تاجپوشی کی تقریب سے متعلقہ اشیا بھی چند روز قبل ہی بازار میں فروخت ہونا شروع ہو گئیں تھیں جن میں روایتی کے ساتھ ساتھ بعض نئی چیزوں کے ماڈل بھی شامل تھے اور ان کی بڑی تعداد میں سیاح خرید رہے تھے۔تقریباً دو ہفتے قبل ریجنٹ سٹریٹ سمیت لندن کے دوسرے علاقوں میں برطانوی پرچم لگا دیے گئے تھے۔بکھنگم پیلس کے اردگرد کئی روز سے لوگوں کے جمع ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ جس روٹ پر سے جلوس گزرے گا وہاں بھی سیاح اور برطانیہ کے مقامی لوگوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔وزیراعظم شہباز تقریب میں شریکپاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف شاہ چارلس سوئم کی تاجپوشی کی تقریب میں شریک ہو رہے ہیں۔ وہ چار مئی کو لندن پہنچے تھے۔ برطانیہ کے شاہی خاندان کی جانب سے دنیا بھر سے درجنوں رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی گئی جو لندن پہنچ چکے ہیں۔حکومت پاکستان کے مطابق لندن پہنچنے پر برطانونی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندے ڈیوڈ گورڈن میک لیوڈ اور پاکسانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے ان کا استقبال کیا تھا۔شہباز شریف تقریب میں آنے دیگر سربراہان مملکت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔لندن سے روانگی سے قبل شہباز شریف نے کہا کہ ’اس دورے سے پاکستان اور برطانیہ کے کثیرالجہتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ’برطانیہ کا شاہی خاندان ہمیشہ سے پاکستان کا عظیم دوست رہا ہے۔‘وفاقی وزیر اطلاعات مریم نواز نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے شاہ چارلس سے ملاقات بھی کی ہے۔انہوں نے نے ٹویٹ میں وزیراعظم اور شاہ چارلس کے مصافحے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم نے شاہ چارلس کو پاکستان کے عوام کی جانب سے مبارک باد بھی پیش کی اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔‘ان کا کہنا تھا کہ شاہ چارلس نے شہباز شریف کے ساتھ گفتگو میں اپنے پچھلے دورہ پاکستان کے حوالے سے اپنی یادداشتوں کا بھی ذکر کیا۔سعودی عربسعودی عرب کی جانب سے تقریب میں شرکت کے لیے وزیر مملکت شہزادہ ترکی بن محمد بن فہد جمعے کو لندن چکے۔عرب نیوز کے مطابق ان کا استقبال شاہ چارلس سوئم نے خود کیا۔پرنس ترکی جو شاہ سلمان کے نمائندے ہیں، نے شاہ چارلس کو شاہ سلمان کی جانب سے مبارک باد اور نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا جس پر شاہ چارلس نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔سعودی عرب کی جانب سے وزیر مملکت شہزادہ ترکی بن محمد بن فہد تقریب میں شریک ہو رہے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)اس موقع پر برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر خالد بن بندر بھی موجود تھے۔سعودی عرب میں برطانیہ کے سفیر نیل کرومپٹن کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخ دن ہے اور ہم اپنی تاریخ کے حوالے بہت کچھ سیکھنے جا رہے ہیں۔انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’یہ میری زندگی کی پہلی تاجپوشی کی تقریب ہے۔ میری والدہ کی عمر 87 برس ہے اور وہ اکثر مجھے تاجپوشی کی تقریب کے بارے میں بتایا کرتی تھیں۔‘نیل کرومٹن نے عرب نیوز کے ہیڈکوارٹر کا دورہ بھی کیا اور شاہ چارلس سوئم کی تاجپوشی کے حوالے منعقدہ تقریب میں کیک بھی کاٹا۔