ماں کے رحم میں بچے کے دماغ کا آپریشن، ناقابل یقین سرجری

ہم نیوز  |  May 05, 2023

واشنگٹن: ڈاکٹروں نے ایک ایسے بچے کے دماغ کی ناقابل یقین سرجری کی ہے جو ابھی پیدا نہیں ہوا اور ماں کے رحم میں ہے۔

امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی ڈاکٹروں نے اس طرح کی سرجری کر کے میڈیکل کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بوسٹن چلڈرن اسپتال میں کیا جانے والا آپریشن دراصل دماغ میں پیدا ہونے والے نقص ’وینس آگ گیلن میلفارمیشن‘ کو دور کرنا تھا۔

ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیماری اس وقت لاحق ہوتی ہے جب دماغ سے دل کی طرف خون لے جانے والی نالیاں درست طور پر کام نہ کریں جس کی وجہ سے رگوں میں خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اور مزید کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔

تاریخ رقم کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم کے رکن ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ نے اس حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا پیدائش کے فوراً بعد دماغ کے مسائل اور دل کا فیل ہو جانا میڈیکل کے لیے دو بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے کہا عموماً ایسے بچوں کا علاج تب کیا جاتا ہے جب وہ پیدا ہو جائیں اور چھوٹے آلات کو جسم میں داخل کر کے خون کے بہاؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن زیادہ تر اس عمل میں تاخیر ہوتی ہے۔

ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ کے مطابق ایسے کیسز میں اچھی نگہداشت کے باجود 50 سے 60 فیصد بچے پیدائش کے فوراً شدید بیمار ہوتے ہیں اور 40 فیصد شرح اموات کی وجہ بھی یہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔ بچ جانے والے بچوں میں سے بھی تقریباً آدھے دماغی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جس بچے کا آپریشن کیا گیا ہے وہ ماں کے رحم میں معمول کے مطابق پرورش پا رہا تھا لیکن الٹراساؤنڈ میں ڈاکٹروں نے دیکھا تھا کہ اس کے دماغ کی نالیوں میں کچھ خرابی ہے جو خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی۔

معروف افغان کرکٹر کا پشاور میں کامیاب آپریشن

رپورٹ کے مطابق حمل کے 34 ویں ہفتے میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے سرجری کی تیاری کی اور اس وقت بچہ یوٹریس کے اندر تھا۔ آپریشن کے لیے الٹراساؤنڈ کی رہنمائی میں ایک چھوٹی سوئی بچے کے دماغ تک پہنچائی گئی جو خون کے غیرمعمولی بہاؤ روکنے کے استعمال ہوتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More