مسلم مخالف فلم دی کیرالہ اسٹوری کی ریلیز سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ہائی الرٹ

ہم نیوز  |  May 04, 2023

ممبئی: مسلم مخالف متنازع فلم دی کیرالہ اسٹوری کی ریلیز سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

مؤقر بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ کچھ گروپوں نے بعض اضلاع میں پولیس تک رسائی حاصل کر کے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے وہ تسلیم نہیں کیا۔

بھارت میں حکومت نے کیرالہ میں بھی متنازع فلم پر پابندی عائد نہیں کی لیکن پولیس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جمعیت العلمائے ہند کی جانب سے متنازع فلم کی نمائش روکنے کی دائر درخواست رد کردی تھی اور تجویز دی تھی کہ وہ اس سلسلے میں ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

جمعیت العلمائے ہند کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست متنازع فلم کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد دی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ متنازع فلم نے پوری کمیونٹی کے جذبات کو نہ صرف مجروح کیا ہے بلکہ مسلمانوں کی زندگیوں اور ان کے روزگار کو بھی خطرات سے دوچار کردیا ہے۔

دائر درخواست میں واضح طور پرکہا گیا تھا کہ متنازع فلم کا آغآز اس بات سے کیا گیا ہے کہ کہانی سچے واقعات پر مبنی ہے جب کہ یہ سراسر جھوٹ ہے کہ کیرالہ سے 32 ہزار لڑکیاں داعش میں بھرتی ہونے گئی تھیں جب کہ اقوام متحدہ، یونین ہوم منسٹری، پولیس کے ذرائع اور ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بھارت سے داعش میں بھرتی ہونے والوں کی تعداد صرف 66 تھی اور جو افراد داعش کی حمایت کر رہے تھے وہ بھی 100 سے 200 کے درمیان تھے۔

ہراسانی معاملہ، آئندہ کوئی بھارت کیلئے میڈل نہ لائے، بھارتی ریسلر رو پڑیں

میڈیا رپورٹ کے مطابق کیرالہ کy وزیر اعلیٰ پنارائی وجائن نے سنگھ پری وار اور فلم کے بنانے والوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے فرقہ واریت کے زہریلے بیج بوئے ہیں۔

What is this ” The kerala story” is it the same as the famous obscene propaganda film “kashmir files” .

— pcsreeramISC (@pcsreeram) May 2, 2023

واضح رہے کہ کانگریس کے ایم پی ششی تھرور نے پیر کے روز کہا تھا کہ اگر کوئی یہ ثابت کر دے کہ کیرالہ میں 32 ہزار خواتین سے زبردستی اسلام قبول کروایا گیا تھا تو وہ ایک کروڑ روپے انعام دیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے نہایت برہمی کا بھی اظہار کیا ہے۔

. The plot thickens. The filmmakers have updated the movie’s description on YouTube and changed ‘32,000 women’ to ‘3 women’. Earlier, they said the movie is about the “heartbreaking and gut-wrenching stories of 32,000 females in Kerala”. Now it says: “The Kerala Story is a…

— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) May 2, 2023

بھارت کے نیشنل ایوارڈ یافتہ سنیماٹوگرافر پی سی سری رام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ کیا ہے؟ دی کیرالہ سٹوری، کیا یہ مشہور بیہودہ پروپیگنڈہ فلم دی کشمیر فائلز جیسی ہے؟

Now there’s an opportunity for all those hyping the alleged conversions of 32,000 women on Kerala to Islamism — to prove their case and make some money. Will they be up to the challenge or is there simply no proof because none exists? #NotOurKeralaStory pic.twitter.com/SrwaMx556H

— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) May 1, 2023

پی سی سری رام کا تعلق بھارتی ریاست تمل ناڈو سے ہے جہاں سب سے پہلے حکومت نے ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More