شکاری کو مگرمچھ نگل گیا: ’میں اس کی چیخ سن کر دوڑا لیکن اس کا کوئی نشان باقی نہیں تھا‘

بی بی سی اردو  |  May 03, 2023

Getty Images

آسٹریلیا کے علاقے کیپ یارک کے 65 سالہ کیون ڈارموڈی ایک ماہر مچھیرے تھے جو مچھلی کے شکار کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے۔ دو دن تک ان کی تلاش کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ ان کو مگرمچھ نگل گئے تھے۔

کیون ڈارموڈی کو آخری بار کینیڈیز بینڈ پر دیکھا گیا تھا۔ یہ شمالی کوئینز لینڈ کا ایک دور دراز علاقہ ہے جہاں کے نمکیلے پانیوں میں مگرمچھوں کی بہتات ہے۔

پولیس نے اس علاقے میں دو دن تک ان کی تلاش کی جس کے بعد دو بڑے مگرمچھوں کو ہلاک کیا گیا اور ان میں سے ایک کے اندر سے ایک انسانی جسم کی باقیات ملی ہیں۔

اب تک باقاعدہ طور پر اس لاش کی شناخت تو نہیں ہو سکی تاہم پولیس نے اس دریافت کو 65 سالہ کیون کی تلاش کا ’دردناک اختتام‘ قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ کیون اپنے علاقے کی ایک جانی پہچانی شخصیت تھے۔

پولیس نے سوموار کو، اس مقام پر جہاں آخری بار کیون کو دیکھا گیا تھا، سے ڈیڑھ کلومیٹر دور، دو مگرمچھوں کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ان میں سے ایک 4.1 میٹر جبکہ دوسرا 2.8 میٹر لمبا تھا۔

ان میں سے ایک کے اندر سے انسانی جسم کی باقیات ملی ہیں تاہم وائلڈ لائف حکام کا ماننا ہے کہ کیون کی موت میں ان دونوں مگرمچھوں کا ہی ہاتھ تھا۔

BBC

یہ بھی پڑھیے

آسٹریلیا: مگرمچھ سے بچنے کے لیے کار کی چھت پر رہنے پر مجبور

ایتھیوپیا میں مگرمچھ نے پادری کو دبوچا اور انھیں گہری جھیل میں لے گیا

قدیم مصری مگرمچھ نے ماہرین کو حیران کر دیا

واقعے کے وقت کیون کے ہمراہ مچھیروں میں سے کسی نے بھی ان پر مگرمچھوں کا حملہ ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔

مچھیروں نے بتایا کہ انھوں نے کیون کے چلانے کی آواز سنی جس کے بعد پانی کے چھینٹے اڑنے کی بلند آواز آئی۔

کیون کے دوست جان پیٹی نے کیپ یارک ویکلی کو بتایا ہے کہ ’میں اس جانب دوڑا لیکن اس کا کچھ پتا نہیں تھا۔ بس کنارے پر اس کا زیرجامہ پڑا ہوا تھا۔‘

آسٹریلیا کے شمالی علاقے میں مگرمچھوں کی موجودگی عام سی بات ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ وہ انسانوں پر حملہ آور ہوں۔

1985 کے بعد سے اب تک، جب ایسے حملوں کے اعداد و شمار کا حساب رکھا جانا شروع کیا گیا، کیون مگرمچھوں کے حملے کا نشانہ بننے والے 13ویں فرد ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More