اسلام آباد: چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے استفسار کیا ہے کہ کیا رجسٹرار سپریم کورٹ کا پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پیش نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی نہیں؟
انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا رجسٹرار سپریم کورٹ کو کہا جاتا ہے آ پ نے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پیش نہیں ہونا۔
نور عالم خان نے کہا آج پھرپرنسپل اکاؤنٹنگ افسر سپریم کورٹ کو لکھا ہے وہ پارلیمنٹ آئیں اور جواب دیں، اگر پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر نہ آئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم خان نے کہا اگر ہم ہر قسم کا حساب دے سکتے ہیں تو یہ حساب کیوں نہیں دے سکتے؟ ہم نے اپنے اثاثوں کو ڈیکلیئرر کیا ہے، عدلیہ کو بھی اپنے اثاثے ڈیکلیئر کرانے ہوں گے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان میں کوئی بادشاہت نہیں، یہ جمہوری ملک ہے یہاں آئین ہے، ہم سپریم کورٹ کو ریکارڈ دینے کو تیار ہیں مگر سپریم کورٹ پہلے دے۔
سیاسی لوگ انصاف نہیں، من پسند فیصلے چاہتے ہیں، چیف جسٹس
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے اجلاس سے خطاب کے دوران مطالبہ کیا کہ پندرہ سو روپے آب زم زم لینے کی شرط ختم کی جائے۔