پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا، بھارتی صحافی نے بھی بھانڈا پھوڑ دیا

ہم نیوز  |  May 01, 2023

پاکستان کیخلاف من گھڑت پروپیگنڈے کی حقیقت سامنے آگئی، تالا لگی قبر کا بھانڈا خود بھارتی صحافی نے ہی پھوڑ دیا۔

بھارتی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے بانی صحافی محمد زبیر نے پاکستان کے خلاف بھارت کے  پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔ بھارتی صحافی محمد زبیر نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تالا لگی قبر کی تصویر پاکستان کی نہیں بلکہ بھارت کی ہی ہے۔

آلٹ نیوز کے مطابق انہوں نے حیدرآباد کے رہنے والے سماجی کارکن عبد الجلیل سے رابطہ کیا جنہوں نے اس قبرستان کا دورہ کیا اور تالا لگی قبر کی تصاویر بھیجیں۔ یہ قبرستان دراب جنگ کالونی حیدرآباد میں واقع مسجد سالار الملک کے سامنے واقع ہے۔

Media outlets including ANI shared the photo of a padlocked grave with the claim that parents in Pakistan were locking daughters' graves to avoid rape. The photo is from Hyderabad, India and the grave is of an aged woman | https://t.co/mDzMd8WIig

— Alt News (@AltNews) April 30, 2023

مقامی مسجد کے ذمہ دار نے بتایا کہ قبر ڈیڑھ دو سال پرانی ہے اور پرانی قبروں میں مردے دفنانے کے باعث لواحقین نے قبر پر جالی لگائی تھی جس کا مقصد یہ تھا کہ کوئی قبر میں دوسری میت دفن نہ کرسکے۔

آلٹ نیوز کی خبر میں مزید بتایا گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر کے ساتھ ان تصاویر کا موازنہ کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک ہی قبر کی تصویر ہے۔ سبز تالے والے گیٹ کے علاوہ قبر کا پتھر اور قبر کی پوزیشننگ بھی ایک جیسی ہے۔

In case you are still confused regarding this picture 👇, this grave picture is from Occupied Hyderabad, India 🇮🇳

Retweet to spread awareness regarding baseless propaganda by ANI aka godi media. pic.twitter.com/oWuwMQQzeb

— ENTEI (@ZEUS_PSF) April 30, 2023

خیال رہے کہ چند دن قبل بھارتی نیوز ایجنسی ‘اے این آئی’ نے قبر پر لوہے کی جالی کی تالا لگی تصویر پاکستان سے منسوب کرکے پوسٹ کی تھی۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستانی والدین اپنی بیٹیوں کو ریپ سے بچانے کیلئے انکی قبروں پر تالا لگاتے ہیں۔

بعد ازاں بھارت کے کئی بڑے خبر رساں اداروں کی جانب سے بھی اس خبر پر نفرت انگیز رپورٹس شائع کی گئیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More