اینٹی کرپشن کی ٹیم کا پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر چھاپہ۔
ہم نیوز کے مطابق چھاپے پر سابق وزیر اعلیٰ کی لیگل ٹیم کا کہنا تھاکہ چودھری پرویز الہٰی کی ضمانت ہو چکی ہے،دوسری جانب پولیس نے اصرار کیا کہ ہمیں جج کے بیل آرڈر دکھا دیں ۔
اس سے قبل لاہورہائیکورٹ نےپرویز الہٰی کی 6 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی،عدالت نے پولیس کو پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے سے روک دیا،عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو50ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ دیکھ رہا ہوں ،سپریم کورٹ نے کہاتھا کہ سیاسی لوگ بیٹھ کر فیصلہ کرلیں۔
عدالت نے کہا ہےاگر فیصلہ نہیں کرپاتے تو ہم فیصلہ کرینگے،ٹکٹوں کے حوالے سے میں نے جو کہا تھا وہ بات مانی ہے،جو حقدار تھے میں نے ان کی بات کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کو سب سے زیادہ الیکشن کی جلدی تھی، چودھری پرویز الٰہی
پکڑ دھکڑ شریف برادران کا پرانہ وطیرہ ہے ،جہاں شریف کے پاوں پڑ جائے خیر نہیں ہوتی،نواز شریف بھگوڑا ہے ملک میں آئے پھر بات ہو گی ۔سپریم کورٹ کا فیصلہ تو عمران خان مانتے ہیں ،شریفوں کا ہر کام جعلی ہے۔