’ون ڈے کرکٹ کی ٹیکسٹ بک ہوتی تو فخر کی سنچری پرفیکٹ قرار پاتی‘

بی بی سی اردو  |  Apr 27, 2023

پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کو پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میں پانچ وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کی اور کسی حد تک ٹی ٹوئنٹی سیریز کے مایوس کن اختتام کا ازالہ بھی کیا۔

راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے پہلا ون ڈے میں کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

ٹاس کے بعد کی جانے والی گفتگو میں پاکستان ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ وکٹ دوسری اننگز میں بہتر رہے گی اور پھر ایسا ہی ہوا۔

ایک قدرے آسان پچ پر نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز سکور کیے جس کے بعد پاکستان نے یہ ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پرباآسانی حاصل کر لیا۔

پاکستان کی جانب سے فخر زمان نے 13 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے اپنی نویں سنچری مکمل کی اور ان کا ساتھ پہلے امام الحق اور پھر بابر اعظم نے دیا جنھوں نے بالترتیب 60 اور 49 رنز سکور کیے۔

فخر زمان کی پرفارمنس پر ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’اگر ون ڈے کرکٹ کی کوئی ٹیکسٹ بک ہوتی تو یہ سنچری ہدف کے تعاقب میں بہترین قرار دی جاتی جس میں کسی قسم کا خطرہ مول نہیں لیا گیا۔‘

https://twitter.com/AatifNawaz/status/1651639320799846426

فخر زمان کو ان کی اس اننگز پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا جبکہ بابر اعظم نے اس اننگز میں انٹرنیشنل کرکٹ میں 12 ہزار رنزبھی مکمل کیے۔ یوں ایک روزہ میچز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی 500 فتوحات مکمل ہوئیں۔

پاکستان کی ٹیم نے مجموعی طور پر نو سو پچاس ون ڈے میچز کے بعد یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔

تاہم پاکستان کی جانب سے محمد رضوان نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ فخر زمان کے آوٹ ہو جانے کے بعد شان مسعود صرف ایک رن پر اور آغا سلمان سات رن بنا کر آوٹ ہوئے تو رن ریٹ سست رفتاری کا شکار ہوا۔

ایسے میں محمد رضوان ہی تھے جنھوں نے پاکستان کو کسی مذید مشکل کا شکار ہونے سے بچایا اور 34 گیندوں پر 42 رن کی اننگ کھیلی۔

ان کی اس اننگز میں چھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

ان کی اس پرفارمنس پر عثمان عزیز نے لکھا کہ ’محمد رضوان پر ہونے والی تنقید ناقابل فہم ہے۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں بالنگ خراب تھی لیکن رضوان پر تنقید کی گئی لیکن آج انھوں نے ثابت کیا کہ جب حالات مشکل ہوں تو ان پر ہی بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔‘

https://twitter.com/usmanaziz780/status/1651657555137929235

اس سے قبل، کیوی اوپنر ول ینگ اور مڈل آرڈر بیٹسمین ڈیرل مچل نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالترتیت 86 اور 113 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

تاہم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں سنچری سکور کرنے والے مارک چیپمین اس بار اپنا جادو نہیں دکھا پائے اور صرف 15 رن بنا کر حارث روف کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیے

’جیتا ہوا میچ ہار گئے‘: نیوزی لینڈ کی پاکستان کو آخری میچ میں چھ وکٹوں سے شکست، ٹی ٹوئنٹی سیریز برابر

’سٹرائیک ریٹ بریگیڈ کو سنچری سے جواب؟ ہاں! کہہ سکتے ہیں‘

بابر کی کپتانی پر نجم سیٹھی کا بیان: ’ورلڈکپ سر پر ہے اور یہاں بابر پر پریشر ڈالا جا رہا ہے‘

ایک بہترین آغاز کے باوجود نیوزی لینڈ آخری 10 اوور میں تیز رفتار سکورنگ نہیں کر پائی۔

40ویں اوور میں 222 رن پر نیوزی لینڈ کی پاس ابھی آٹھ وکٹیں باقی تھیں لیکن اسی اوور میں ٹام لیتھم آوٹ ہوئے جس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ رن ریٹ پر اثر انداز ہوا۔

50 اوور مکمل ہوئے تو نیوزی لینڈ کا مجموعی سکور 288 تھا یعنی آخری 10 اوورز میں کیوی بلے باز صرف 66 رن ہی بنا پائے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے میچ ختم ہونے کے بعد اعتراف کیا کہ ان کا مجموعی سکور کم رہا۔

اس بولنگ پرفارمنس میں نسیم شاہ کا اہم کردار تھا جنھوں نے آج کے ون ڈے میں مجموعی طور پر عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور اپنے 10 اوورز میں صرف 29 رنز دیے۔

اس دوران پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ نے ابتدائی چھ ون ڈے میچز میں سب سے زیادہ وکٹوں کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ انھوں نے میچ آخری اوور کی آخری دو گیندوں پر 2 وکٹیں حاصل کر کے یہ اعزاز حاصل کیا۔

شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے بھی دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

واضح رہے کہ نسیم شاہ نے کریئر کے چھ ابتدائی میچز میں 20 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ۔ اس سے قبل یہ اعزازنیوزی لینڈ کے میٹ ہینری کے پاس تھا جنھوں نے ابتدائی چھ میچز میں 19 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More