آسٹریلیا، امیگریشن نظام میں تبدیلی کا اعلان، پوائنٹس ٹیسٹ میں ترمیم کا عندیہ

ہم نیوز  |  Apr 27, 2023

کینبرا: آسٹریلیا کی وزیر داخلہ کلائر اونیل نے اپنے امیگریشن نظام کی ٹوٹ پھوٹ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے کاروبار کو ناکام بنا رہا ہے، تارکین وطن کو ناکامی سے دوچار کر رہا ہے اور سب سے بڑھ کر آسٹریلینز کو ناکامی سے دوچار کر رہا ہے، اب یہ مزید جاری نہیں رہ سکتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی ’روئٹرز‘ اور مؤقر جریدے دی اکنامک ٹائمز کے مطابق آسٹریلیا میں برسر اقتدار لیبر حکومت کی وزیر داخلہ کلائر اونیل نے نیشنل پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے موجودہ امیگریشن نظام میں ترامیم کی تجویز پیش کی اور کہا اس کا بنیادی مقصدر ملک میں ہنر مند افراد کی آمد کے سلسلے کو تیز کرنا اور انہیں مستقل رہائش کی سہولت دینے کی راہ ہموار کرنا ہے تاکہ آسٹریلوی معشیت کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکے۔

You can see a draft outline of our strategy here:

Which uses input from the Review of the Migration System here:https://t.co/puWPjDEzva

— Clare O’Neil MP (@ClareONeilMP) April 27, 2023

انہوں نے واضح طور پر عندیہ دیا کہ ہنر مند تارکین وطن کا انتخاب کرنے والے موجودہ نظام پوائنٹس ٹیسٹ میں ترامیم کی جائیں گی۔

پاکستانیوں سمیت 57 تارکین وطن جاں بحق

واضح رہے کہ آسٹریلیا کی حکومت نے گذشتہ سال اعلان کیا تھا کہ رواں مالی سال میں مستقل امیگریشن کی تعداد 35 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 95 ہزار تک کر دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برسر اقتدار لیبر حکومت کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب آسٹریلیا میں ہنر مندوں اور مزدوروں کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔

کینیڈا کی نئی امیگریشن پالیسی، لاکھوں ملازمین کی ضرورت

یاد رہے کہ آسٹریلیا کو دنیا کے بہت سے ممالک کے بیروزگار نوجوان خوابوں کی سرزمین بھی سمجھتے ہیں اور تعلیم و ملازمت کے حصول کی خاطر وہاں جانے کے خواہش مند رہتے ہیں۔

While a lot is broken with our migration system, I’m genuinely more excited about the big opportunity. We have every reason to be optimistic about our country’s future.

— Clare O’Neil MP (@ClareONeilMP) April 27, 2023

وزیر داخلہ کلائر او نیل کی جانب سے یہ اعلان مقامی حکومتوں، ٹریڈ یونین، کاروبار اور صنعتوں کے 140 نمائندوں کے دو روزہ سربراہی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا گیا۔ انہوں نے کہا آندہ سال 30 جون 2023 تک ملک میں ہنرمندوں کو لایا جائے گا تاکہ وبائی امراض سے پیدا ہونے والی مہارتوں کی کمی کو دور کیا جا سکے۔

آسٹریلیا میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی عائد

کلائراونیل نے کہا آسٹریلیا میں نرسنگ کے شعبے میں گذشتہ دو سالوں کے دوران کارکنان مسلسل دو سے تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں، ایئرپورٹس پر اسٹاف نہ ہونے کے باعث فلائٹس منسوخ کرنا پڑتی ہیں جب کہ پھل درختوں پر خراب ہو رہے ہیں کیونکہ انہیں اتارنے کے لیے افرادی قوت بھی میسر نہیں ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More