نیکی ایسی چیز ہے جو انسان کو اندر سے خوشی دیتی ہے۔ لیکن کیا آپکو معلوم ہے کہ علامہ اقبال نے اپنی زندگی میں ہندو عورت کے ساتھ کیا نیکی جو اس کے گھر میں رہتے تھے؟ آئیے جانتے ہیں اس کے بارے میں مزید۔
پنجاب کے خوشگوار اور سر سبز علاقے سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے علامہ اقبال کو ہم اسی بات کیلئے جانتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان بانے کا خواب دیکھا مگر ان کی کئی ایسی نیکیاں ہیں جنہیں سننے کے بعد سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔
آج کل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے جس میں ہم صاف دیکھ سکتے ہیں کہ۔
اقبال کے پوتے منیب اقبال نے آج مکلوڈ روڈ پر واقع اپنے نانا اقبال صاحب کا ایک اور گھر بھی دیکھایا جہاں وہ 1922 سے 1930 تک رہے۔ دراصل یہ گھر ایک بیوہ ہندو خاتون کا گھر تھا جہاں یہ کرائے پر اس لیے رہتے تھے کہ اس سے اس کے گھر چولہا چلتا ہے اور اگر علامہ اقبلا یہاں سے چلے جاتے تو یہ بھوکے مر جاتے۔
اور تو اور اس وقت کے اقبال کے دوست احباب کئی مرتبہ کہتے تھے کہ بارشوں کے دنوں میں چھت سے پانی ٹپکتا ہے، آپ کیوں نہیں چھوڑتے یہ گھر۔
بہر حال اب یہ گھر انتہائی خستہ حالت میں موجود ہے جہاں تاریخ کے طالبعلم اور دیگر لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں۔ یہی نہیں آج بھی اس کے اندر شاعر مشرق علامہ اقبال کے استعمال کی کئی اشیاء موجود ہیں۔