مائیکل شوماکر کا مصنوعی انٹرویو شائع کرنے پر جرمن میگزین کی معذرت

بی بی سی اردو  |  Apr 24, 2023

Getty Imagesمائیکلشوماکر دسمبر 2013 میں سکیئنگ کے ایک حادثے کا شکارہونے کے بعدسے وہ منظرعام پر نہیں آئے

فارمولا ون کے سابق عالمی چیمپیئنمائیکل شوماکر کا انٹرویو شائع کرنے والے جرمن میگزین ’ڈائی اکتولے‘ کے ایڈیٹر کو ان کے عہدے سےبرطرف کر دیا گیا ہے۔

میگزین ایڈیٹر نے مائیکل شوماکر یہ انٹرویو مصنوعی ذہانت کے ذ ریعے تیار کر کے شائع کیا تھا۔ ان کے اس عمل پر میگزین کے پبلشر نے فارمولا ون لیجنڈ کے خاندان سےمعافی مانگ لی ہے۔

سات بار کے عالمی چیمپیئن رہنے والے مائیکلشوماکر دسمبر 2013 میں سکیئنگ کے ایک حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس میں ان کےسر پر شدید چوٹ آئی تھی۔ اس حادثے کے بعدسے وہ منظرعام پر نہیں آئے۔

ڈائی اکتولے میگزیننے اس کو ’مائیکل شوماکر کا پہلا انٹرویو‘ کی ہیڈ لائنکے ساتھاپنےسرورقپر شائع کیا۔

اس انٹرویو میں شوماکر کی مسکراتی ہوئی تصویر کے نیچے لکھا تھا ’یہ حیران کن حد تک حقیقت کے قریبہے‘ جبکہ اندر مضمون میں لکھا گیا تھا کہ یہ تمام قیاس آرائیاں آرٹیفیشل انٹیلیجنسیعنی مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی ہیں۔

مضمون کو مصنوعی ذہانت کے ایک پروگرامکریکٹر اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا تھا جس میںمصنوعی طور پر شوماکر کی صحت اور خاندان کے بارے میں 'اقتباسات'شامل تھے۔

شوماکر کے اقتباسات میں کہا گیاتھا کہ ’میں اپنی ٹیم کی مدد سے حقیقت میں خود سے کھڑا ہوسکتا ہوں اور یہاں تک کہ آہستہ آہستہ چند قدم چل سکتا ہوں۔‘

’میری اہلیہ اور میرے بچے میرے لیے ایک نعمترہے ہیںاور ان کے بغیر میں سنبھل نہیں سکتا تھا۔ قدرتی طور پر وہ بھی بہت دکھی ہیں کہ آخر یہ سب کیسے ہوا۔ میرا خاندان میرے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔‘

BBCہفتہ روزہ میگزین ڈائی اکتولےجس کے15 اپریلکے سرورق پر مائیکل شوماکر کے انٹرویو کا حوالہ دیا گیا

یہ بھی پڑھیے:

کرکٹ، فٹبال، ٹینس، گالف اور دیگر کھیلوں میں شرمندگی کا باعث بننے والے عالمی ریکارڈ

انسانوں کے لیے مددگار یا ہماری نوکریوں کے لیے خطرہ: کیا ہمیں مصنوعی ذہانت سے خطرہ ہو سکتا ہے؟

مصنوعی ذہانت کی وجہ سے ’30 کروڑ نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں‘

اٹلی نے چیٹ جی پی ٹی پر پابندی کیوں عائد کی؟

شوماکر کے خاندان نے جمعہ 22 اپریل کوکہا تھا کہ وہ میگزین کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہیں لیکن پھرمضمون شائع کرنے والے میگزین کی جانب سے معافی مانگ لی گئی۔

اس حوالے سے فونکے میڈیا گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بیانکا پوہلمین نے لکھا کہ ’یہ بے مروت اور گمراہ کن تحریر کبھی شائع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ یہ وہ صحافت کا درجہ نہیں جو ہم اور ہمارے پڑھنے والے چاہتے ہیں۔ اس تحریر کی اشاعت کے باعث (لکھاری کے خلاف) ذاتی نوعیت کے اقدامات کیے جائیں گے۔‘

’ڈائے اکٹولے جواس میگزین کے لیے سنہ 2009 سے محتلف عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں، انھیں اب ملازمت کرتے سے ہٹا دیا جائے گا۔‘

سکیئنگ کے حادثے کے بعد سے شوماکر کو بے ہوشیمیں رکھا یا تھا اور پھر انھیں سنہ ستمبر 2014 میں گھر بھیج دیا گیا تھا۔ تب سے ان کی طبی حالت کو خاندان والوں نے خفیہ رکھا ہوا ہے۔

54 سالہ شوماکر نے دو ایف ون ورلڈ ڈرائیورز ٹائٹل بینیٹن کے ساتھ سنہ 94 اور 95 میں جیتے تھے جبکہ فراری کے ساتھ انھوں نے یہ اعزاز سنہ 2000 سے 2004 کے درمیان پانچ لگاتار مرتبہ جیتا۔

وہ سات مرتبہ ایف ون ٹائٹل جیتنے کا اعزاز لوئس ہیملٹن کے ساتھ شیئر کرتے ہیں جبکے شوماکر نے اپنے کریئر میں 91 ریسز جیتی ہیں جو سنہ 2020 تک ایک ریکارڈ تھا۔

جرمن نژاد ڈرائیو نے سنہ 2006 میں ریٹائرمنٹ لے لی تھی لیکن پھر وہ سنہ 2010 میں واپس آئے تاہم دو سال بعد انھوں نے دوبارہ ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

شوماکر کے بیٹے مک شوماکر ایف ون ٹیم ہاس کے لیے ڈرائیو کرتے تھے تاہم اس وقت وہ مرسیڈیز کے لیے ریزرو ڈرائیور ہیں۔

سنہ 2021 میں شائع ہونے والی نیٹ فلکس کی ایک دستاویزی فلم میں شوماکر کی اہلیہ کورینا نے کہا تھا کہ ’ہم گھر میں ایک ساتھ رہتے ہیں، ان کی تھیراپی کرتے ہیں۔ ہم وہ سب کرتے ہیں جس سے مائیکل کو خوشی ملے اور وہ ان کے لیے آرام دہ ہو اور انھیں اپنی فیملی کے ساتھ رہنے کا احساس ہوتا رہے۔‘

’ہم بطور خاندان اپنی زندگیاں جینے کی کوشش کر رہے ہیں جیسے مائیکل چاہتے تھے اور اب بھی چاہتے ہیں۔‘

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’جیسے مائیکل ہمیشہ کہتے تھےکہ نجی زندگی نجی ہوتی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ وہ اپنی نجی زندگی جی سکتے ہیں۔ مائیکل نے ہمیشہ ہمارا خیال رکھا ہے اور اب ہم مائیکل کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More