دُھوپ چہرے پرجھریوں، چھائیوں اور فائن لائنز کی وجہ: جِلد کو بوڑھا ہونے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Apr 24, 2023

Getty Images

بہت زمانے پہلے انڈین فلم کے ایک گانے کے بول کانوں میں پڑے تھے جو کچھ یوں تھے ’دھوپ میں نکلا نہ کرو روپ کی رانی، گورا رنگ کالا نہ پڑ جائے‘

گانے کے ان بولوں سے کوئی لگاؤ نہ ہونے کے باوجود مجھ جیسے سانولے رنگ کے افراد بھی بچپن کے ناسمجھی کے اس دور میںکم از کم یہ ضرور جان گئے کہ تیز دھوپ میں ہماری جِلد کے قدرتی رنگ کو نقصان پہنچتا ہے۔

اس گانے کے یاد آنے کی شان نزول کی جانب آتے ہیں۔ سال 2023 میں پاکستان کے اکثر حصوں میں موسم بہار نے اپنے خوشنما رنگ بکھیرے تاہم اپریل کے آغاز سے ہی ایسا محسوس ہونا شروع ہو گیا گویا سورج اس بار بالمشافہ ہیہماری مزاج پرسی کو چلا آیا ہوں۔

دھوپ کی اس حدت سے بچنے کے لیے ایک جانب جب باہر موجود ہر شخص گاہے بگاہے سائے کا متلاشی دکھائی دیتا ہے وہیں مجھ سمیت کئی افراد جلد کو جھلسانے والی اس دھوپ سے خود کو محفوظ رہنے کے ممکنہ طریقوں پر طبع آزمائی کر رہے ہیں۔

تاہم دھوپ کے جہاں بہت سے فائدے ہیں وہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں خصوصاً جلد کے مسائل کے حوالے سے۔

ماہرین کے مطابق جہاں صبح کے وقت سورج کی نرم کرنوں کو وٹامن ڈی کے حصول کے لیے معاون کہا جاتا ہے وہیں صبح 11 بجے سے دوپہر تین بجے تک کی دھوپ اپنے جوبن پر ہوتی ہے اور اس دوران بغیر کسی حفاظتی تدبیر کے باہر نکلنا جلد کے لیےکافینقصاندہ ہو سکتا ہے۔

تو موسم بدلنے کے ساتھ ہی تپتی دھوپ کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے جلد کی حفاظت کے لیے کیا کِیا جائے جو گرمی سمیت ہر موسم میں ہماری سکن کو گلو(چمک اور تازگی) دے سکے یہی جاننےکے لیے مختلف سکن سپیشلسٹس (ماہر امراض جلد) سے ہم نے بات کی۔

’سردیوں میں بھی سن بلاک اتنا ہی ضروری ہے جتنا گرمیوں میں۔ ‘

شفا انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد میں سکن سپیشلسٹ ( ماہر امراض جلد) ڈاکٹر ماریہ سید نے سب سے پہلے بتایا کہ چاہے مطلع ابر آلود ہو یا دھوپ نکلی ہو، ہماری جلدکے لیےسورج سے نکلنے والی یو وی (الٹرا وائلٹ ریز) نقصان دہ ہیں جس سے حفاظت کے لیے سن بلاک لگانا لازمی ہے۔

تاہم دھوپ کا جو سب سے فوری نقصان ہوتا ہے،اس کا انحصار اس پرہے کہ آپ کی سکن ٹون کیا ہے۔دھوپ کے جلد پر نقصانات کا اثر دیر تک قائم رہنا ہے اور چھائیاں، جھریاں فائن لائنز نمودار ہونے سے ’ایجنگ‘ ہوتی ہے۔

ڈاکٹر ماریہ کے مطابق ’گہری یا سانولی رنگت تھوڑی سی دھوپ کے فوری نقصان سے محفوظ رہتیہے، جبکہ فیئر ٹون(گوری رنگت)پر دھوپ کا نقصان فوری اور کہیں ذیادہ ہوتا ہے، اس میںسب سے پہلے جلد کی ٹیننگ ہوتی ہے۔ تو سب سے پہلے اس پر رنگ تھوڑاخراب ہو کر ٹین ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹر ماریہ کے مطابق ’اگر ہم اپنی سکن کی بات کریں تو سن پروٹیکشن لگانا بہت ضروری ہےتاکہ ایجنگ کے اثرات سے بچ سکیں۔‘

آگے بڑھنے سے پہلے آپ کو یہ یاد دہانی کرواتے چلیں کہ سورج کی روشنی میں تین طرح کی یو وی (الٹرا وائلٹ ریز) ہوتی ہیں۔

یو وی اے،(UVA) ان بہت سی الٹرا وائلٹ کرنوں پر مبنی ہوتی ہے جو زمین کی سطح تک پہنچتی ہیں۔ جلد میں سرایت کرنے کی صلاحیت کے باعث جھریوں سے لے کر چہرے کے داغ دھبوں تک جلد کو بوڑھا کرنے میں 80 فیصد اسی کا ہاتھ ہوتا ہے۔ یو وی بی (UVB) ہماری جلد میں ڈی این اے کو تباہ کر سکتی، جس کی وجہ سے سن برن (دھوپ میں جھلسنا) اور آخر کار کینسر ہوسکتا ہے۔یو وی سی (UVC)جینیاتی مواد کو تباہ کرنے میں کافی کار آمد ہے تاہمفضا میں اوزون اسے زمین پر پہنچ کر ہماری نازک جلد میں گھسنے دینے سے کہیں پہلے فلٹر کر دیتی ہے۔

اسی حوالے سے ڈاکٹر ماریہ نے بتایا کہ یو ویاےسکن کی اوپری جلد کو متاثر کرتی ہیںیہ جلد کو ٹین کرے گی اور چھائیاں بنیں گیجبکہ یو وی بیریڈی ایشن جلد کی اندرونی تہہ کو بھی متاثر کرتی ہے اور ڈرمس میںجا کر کولیجین کو متاثر کرتی ہے اور ایجنگ کرتی ہے۔

ڈاکٹرارمیلہ جاوید جِلد کے امراض کی ماہر ہونے کے ساتھ ساتھکاسموٹولوجسٹ بھی ہیں۔ دھوپ کے مضر اثرات سےبچنے کے لیے وہ بھی سن بلاک کے باقاعدہ استعمال کا مشورہ دیتی ہیں۔

’جلد کی حفاظت کے لیے سن بلاک کا استعمال بہت ضروری ہے۔ خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سورج کی شعاعیں بہت تیز ہوتی ہیں اور آپ کا ذیادہ وقت باہر گزرتا ہے تو سن بلاک کا استعمال بہت ضروری ہو جاتا ہے۔‘

’سن بلاک کا استعمال سورج کی ان شعاعوں سے بچاتا ہے جو جلد میں کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ الٹرا وائلٹ ریز، جن سے جلد پرچھائیاں، جھریاں اور گہرے دھبے وغیرہ نمایاں ہونے لگتے ہیں، ان سے بھی سن بلاک بچاتا ہے۔ سورج کی یہ شعاعیں بہت سے لوگوںمیں ایگزما کو بڑھا دیتی ہیں تو کچھ کی جلد میں سوزش سمیت محتلف مسائل کو سامنے لے آتی ہیں۔‘

’ڈرائی سکن کے لیے لوشن اور آئلی سکن کے لیے جیل اور کریم والے سن بلاک ‘

سورج کی مضر شعاوں سے بچنے کے لیے ماہرین سن بلاک کا استعمال ضروری قرار دے رہے ہیں لیکن اس کے لگانے کا طریقہ سمجھنا بھی ضروری ہے۔

یہی نہیں بلکہ سن بلاک پر لکھے مختلف ایس پی ایف بھی عام لوگوں کو الجھن میں ڈال دیتے ہیں کہ اخر ان کے لیے موزوں سب بلاک کون سا ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر ماریہ کے مطابق ایس پی ایف کا مطلب سن پروٹیکٹنگ فیکٹر(سورج کی مضر شعاوں سے بچانے کے عوامل)ہے اور سن بلاک ایک بار صبح اور ایک بار دوپہر میں لگا ئیں تو اچھی پروٹیکشن ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر ماریہ کے مطابق

ایسے افراد جن کو جلد کی کوئی سیریس بیماری ہو،ان کا ایس پی ایف تو ان کا ڈاکٹر ہی تجویز کرے گا البتہ جن کو کوئی سکن ڈزیز نہیں اور سورج کی شعاعوں سے بچنا مقصود ہو ان کے لیے ایس پی ایف 30 سے 50 تک کافی ہوتا ہے۔ڈرائی سکن (خشک جلد) والوں کو لوشن کی صورت میں دستیاب سن بلاک لگانا چاہیے ورنہ کریم کی صورت میں ملنے والا سن بلاک ان کی جلد پر چپک کر بدنما دکھائی دیتا ہے۔بعض سن بلاکس کے اوپرلکھا ہوتا ہے سیبم کنٹرول ،تو یہ چکنییا آئلی سکن کے لیے ہوتے ہیں۔ اس میں بنیادی طور پر وہ آئل اورایکنی کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔کمبینیشن یا نارمل سکن کے لیے کریم اور جیل دونوں سن بلاکلگائے جا سکتے ہیں۔ بہتر حفاظت کے لیے ہر دو سے تین گھنٹے بعد سن بلاک کو ری اپلائی کرنا ہوتا ہے جو اچھی پروٹیکشن فراہم کرتا ہے۔Getty Imagesچھتری، ٹوپی یا پی کیپ اور سن گلاسزکے استعمال سے دھوپ کے سٹریس سے بچیں

سن بلاک کا استعمال اور اس کے فوائد تو ہم نے جان بھی لیےاور سمجھ بھی لیے تاہم اس کے باوجود بہت سے لوگمہنگائی تو کچھ لوگ عادتاً سن بلاک پابندی سے نہیں لگا پاتے۔

یاد رہے کہ سورجہماری سکن پر ایک دن میں نقصان نہیں کرتا بلکہ بچپن سے جبسورج سے جلد متاثر ہوتی ہے تو جوانی میںایجنگیا پگمینٹیشن کا مسلہسامنے آنے لگتا ہے ۔

ایسے لوگوں کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانا ہو گی تاکہ سورج کے مضر اثرات سے بچ سکیں۔

ڈاکٹر ارمیلہ کے مطابق:

’جس وقتدھوپ تیز ہو بلا ضرورت باہر جانے سے گریز کریں۔‘’ باہر نکلتے وقت سوتی یا ململ کے کپڑے سے خود کو کور کریں۔ اگر دوپٹہ لیا ہے تو اس سے چہرے کو ڈھانپ لیں یا سایہ کر لیں۔‘’چھتری کا استعمال وہ آسان طریقہ ہے کہ سورج کے منفی یا مضر صحت اثرات کو کم سے کم کر سکتے ہیں۔‘ ’جو بچے یا نوجوان سائیکل یا بائیک پر جاتے ہیں وہ دھوپ کے دوران کیپکا استعمل کریں۔ ہیلمٹ کی صورت میں بھی چہرہ دھوپ سے بچ جاتا ہے تاہم اگر اس سے پہلے سن بلاک لگا لیں تو اضافی پروٹیکشن مل سکتی ہے۔‘ ’پیدل چلنے والے بھی ہیٹ یا پی کیپ ضرور پہنیں اس سے شیڈ مل سکتا ہے۔‘ ’وہ مائیں جو بچوں کو سکول لینے یا چھوڑنے جاتی ہیں وہ نہ صرفخود چھتری لیں بلکہ بچپن سے ہی بچوں کو بھی چھتریلینے کا عادی بنائیں۔ ‘

دھوپ کے مضر اثرات سے بچنے کے لیےڈاکٹر ماریہ نے بھی چند ٹپس شیئر کیں۔ ان کے مطابق

’دھوپ کے وقتسن گلاسز لگائیں اسسے ماتھے کے بل اور آنکھوں کے گرد جلد کے کھینچنے سے بچنےسمیت جودھوپ کا سٹریس ہوتا ہے اس سے بچت ہوتی ہے۔‘’گاڑی ڈرائیو کرتے وقتہمیشہ گلوز(دستانے) پہنیں اور شیشوں پر شیڈز لگائیں تو بھی دھوپ اور اس کے اثرات سےکافی حد تک بچ جاتے ہیں۔‘جو لوگ سن بلاک نہیں لگا پا رہے وہ کم از کمموسچرائزر ضرور لگائیں تاکہکچھ نہ کچھ سن پروٹیکشن ہو۔جتنی را سکن ہو گی اتنا ہی سورج کی شعاعیں ہمیں براہ راست متاثر کریں گی۔

ڈاکٹر ماریہ کا کہنا ہے کہ ’سنریز جب ڈائریکٹ ہم تک نہیں آتیں تو ہم کو اپنی سکن پر اتنی تھکاوٹ نہیں لگتی۔‘

Getty Images’ایلوویرا جیل جِلد کے لیے بہتر مگر سن بلاک کا نعم البدل نہیں‘

جلد کے بہت سے مسائل کے لیے دستیاب ٹوٹکوں میں ایلوویرا (گھیگوار کے پودے) کے جیل کو بھی اکسیر سمجھا جاتا ہے۔ اور اسے قدیم زمانے سے جلد اور بالوں کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم کیا یہ سن بلاک کا نعم البدل ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر ماریہ کا کہنا تھا کہ ایلوویرا جیل سن بلاک کا نعم البدل نہیں۔

’ایلویرا جیل جلد کو بہتر رکھتا ہے لیکن سن بلاک کا کام یہ جیل نہیں کر سکتا۔ بہتر ہے کہ ایلوویرا پودے سے نکال کر براہ راست لگنے کے بجائے اس کا جیل کی صورت میںجو فارمولہ بازار سے ملتا ہے وہ لگایا جائے تو ذیادہ بہتر رہتا ہے۔

ڈاکٹر ارمیلہ کا کہنا ہے کہ ایلوویرا میں وہ قدرتی اجزا موجود ہیں جو جلد اور بالوں کے لیے یکساں بہتر ہیں۔ ان کے مطابق اس کا جیل سورج کی نقصان دہ شعاوں کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے تاہمپودے سے براہ راست جیل لے کراستعمال کے بجائے بازار میں عامدستیاب جیل استعمال میں اسان ہے۔

ڈاکٹر ارمیلہ کے مطابق

ایلوویرا کا جلد پر اثر سکون آور ہوتا ہے اور اس کا جیل ایک کنڈیشنر کے طور پر بہت اچھا کام کرتا ہے اور نمی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے ۔ ایلوویرا اپنی خصوصیات میں نہایسیڈک ہے نہ الکالائن ہے اس لیے اس کا جلد پر اثر ایسا ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے یکساں کارآمد ہے اور ہ بلکل نقصان دہ نہیں۔ ایلوویرا جیل گرمیوں سردیوں تمام موسم میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایلوویرا جیل سکن کی ڈیپ موسچرائزنگ کرتا ہے اور سورج کی نقصان دہ شعوں کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ Getty Imagesسن بلاک دھوپ میں جانے سے کتنا پہلے اور کتنی مقدار میں لگائیں؟

سن بلاک لگانے کے حوالے سے بعض لوگوں کی یہ شکایت سامنے آتی ہے کہسنبلاک لگا کر چہرے پر ایک گری یا سفید سی لیئر آ جاتی ہے جو بدنما لگتی ہے۔ اسی طرح بھی سے لوگوں کو سن بلاکگرمیکے وقت سکن سےبہہ جانے کا خدشہ ہوتا ہے تو کچھ کوبار بار منھ دھونے یاوضو کرنے اس کے اترنے کااندیشہ لگا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ارمیلہ کا کہنا ہے کہکچھ لوگکریمیا لوشن کی صورت میں سن بلاک کو برداشت نہیں کر پاتے یا تو ان کو اس کی مہک اچھی نہیں لگتی تو ان کے لیے سن بلاک کے متبادل موجود ہیں۔

’ بعض افراد کو سن بلگک کی کبھی ایک گرے یاسفید سی لیئراچھی نہیں لگتییا ن بلاک کو لگانا انھیں ایک مشکل کام لگ رہا ہوتا ہے ایسی صورت میں ہم پاوڈر کی شکل می سب بلاک ں تجویز کرتے ہیں جوفیس پاوڈر کی طرح سکن پر جزب ہو جاتا ہے۔ ‘

ڈاکٹر ارمیلہ کے مطابق اوررل سن پروٹیکشن ٹیبلیٹس یا سپلیمینٹس بھی جلد کو تحفظ دینے کا کام ویسے ہی کرتے ہیںجو سن بلاک کریم ،لوشنیا جیل کی صورت میں ہم فائدہ حاصل کرتے ہیں۔

’ایسے کیمیکلز یا سپلیمنٹ موجود ہیں جو سورج کی شعاعوں سےبچاتے ہیں ان کو ہم اورل سن پروٹیکشن ٹیبلیٹ یا سن بلاککا نام دیتے ہیں ۔ انھیں کیمیکلز یا پودوں سے حاصل ہونے والے اجزا سے بنایا جاتا ہے جس کو کھانے کے کچھ دیر بعد وہ آپ کی جلد کو وہی تحفظ دیتے ہیں جو لوشنن یا کریم کی صورت میں سن بلاک دیتا ہے۔‘

’اورل سن بلاک بھیالٹرا وایلٹریڈی ایشن کے جذب ہونے کے عمل کو کم کر کے جلد کو نقصان سے بچ تے ہیں گ کولیجن فائبر ٹوٹنے سے محفوظ رکھتے ہیں ،پگمینٹیشن سے بھی محفوظ رکھیں گے یہاں تک کے ڈی این اے ڈیمیج کو بھی بچائیں گے جس سے کینسر بننے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ‘

ڈاکٹر ارمیلا کے مطابق اورل سن بلاک یا سپلیمنٹ کا اثر بھی ذیادہ ہے اور اس میں مزید پروٹیکشن کے لیے اوپر سے بھی سن بلاک مزید لگا کر اضافی پروٹیکشن دی جا سکتی ہے۔

ان کے مطابق سن بلاک دھوپ میں جانے سے کم از کم ایک گھنٹے پہلے لگانا ہوتا ہے۔

ہم عام طور پر سن بلاک کممقدار میں لگاتے ہیں۔ چہرے اور گردن کے لیے ایک چائے کے چمچ کے برابر کی مقدار لیئر کی صورت میں لگانا ہو گی جب ہی ہمیں تحفظ ملے گا۔ دو گھنٹے کے بعد اس کی تاثیر کم ہونا شروع ہو جاتی ہے چاہےمنہہ نہ د بھی دھویا ہو ۔‘

ان کے مطابقاورل سن بلاک ان لوگوں کے لیے بہت کارآمد ہے جن کو جلد کی کئی اقسام کے مسائل ہیں۔ ساتھ ہی جوسورج کے ساتھالرجک ہیں ان کے لیے یہ بہت اہم ہوتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More