مینوپاز میں خواتین کو درپیش مسئلہ وجائنل ایٹروفی کیا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Apr 17, 2023

Getty Images

’پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ چند خواتین میں ہے، اب ہم دیکھتے ہیں کہ یہ بہت عام چیز ہے اور خواتین کے ایک بڑے تناسب میں یہ علامت موجود ہے۔‘

جنسی اور تولیدی صحت کی ماہر لورا کیمارا بتاتی ہیں کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ جنسی تعلقات کے دوران ہونے والے درد کو بہت کم اہمیت دی جاتی اور پوشیدہ رکھا جاتا ہے۔ بہت سی خواتین ایسی ہیں جو تکلیف دہ جنسی تعلق رکھتی ہیں اور مدد طلب کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہ ایک بہت ہی ممنوع موضوع سمجھا جاتا ہے۔‘

وجائنل ایٹروفی ایسی حالت ہے جس میں اندام نہانی کے اندر کی دیواریں پتلی، خشک اور ان پر سوزش ہو جاتی ہے اور ایسا جسم میں ایسٹروجن کی کمی سے ہوتا ہے۔ وجائنل (اندام نہانی) ایٹروفی کے جسمانی نتائج تو ہوتے ہی ہیں لیکن اس کے نفسیاتی اثرات بھی ہیں۔

اس پریشانی سے دوچار ہونے والی خواتین کی تعداد 50 سے 90 فیصد ہے لیکن یہ تعداد مصدقہ اس لیے نہیں کیونکہ سبلوگ اس بارے میں کھل کر بات نہیں کرتے۔ بعض اوقات، وہ جنسی سرگرمی کے دوران درد جیسی تکلیف دہ علامات کا شکار ہونے کے باوجود اپنے ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتے۔

اگر آپ پہلے سے اس کا شکار ہیں تو اس کی علامات کو دور کرنے کے طریقے ہیں جبکہ اس سے بچنے کا طریقہ بھی ہے۔

وجائنل ایٹروفی کیا ہے؟

اگرچہ اسے عام طور پر وجائنل ایٹروفی کے نام سے جانا جاتا ہے تاہم طبی اصطلاح میں اسے جینیٹویورینری مینوپاز سنڈروم (GMS) کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں جنسی اعضا، پیشاب کی نالی اور مثانے میں ہونے والی تبدیلیاں شامل ہیں۔

یہ اس وقت ہوتا ہے جب ایسٹروجن کی سطح میں کمی ہوتی ہے۔ ہارمونز کا یہ گروپ دونوں جنسوں میں موجود ہے اور یہ دل، ہڈیوں اور دماغ کی صحت کے ساتھ ساتھ خواتین کی تولیدی صحت کے لیے بھی اہم ہے۔

یہ مینوپاز کی تبدیلیوں کے ساتھ ہوتا ہے جب ماہواری کی تعداد کم ہو جاتی ہے لیکن اس میں ذہنی تناؤ کو بھی مدنظر رکھنا ایک اہم عنصر ہو سکتا ہے کیونکہ یہ ’ہارمونز اور ماہواری کے معمول کے کام کو متاثر کرتا ہے۔‘

کیمارا بتاتی ہیں کہ یہ ایسے مریضوں کو بھی ہو سکتا ہے ’جنھیں کسی قسم کا گائناکالوجیکل کیسنر ہوا ہو یا انھوں نے مانع حمل ادویات لی ہوں لیکن مینو پاز تو سب خواتین کو ہوتا ہے کیونکہ یہ جسمانی حالت ہے۔‘

Getty Images’خوشی سے درد کا یہ سفر مشکل ہے‘

جنسی امراض کے ماہر بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ ظاہر ہونے والی علامات میں اندام نہانی کی خشکی اور جنسی تعلق کے دوران درد ہونا شامل ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ درحقیقت اندام نہانی کی ایٹروفی میں مبتلا 90 فیصد خواتین معالج کو بتاتی ہیں کہ انھیں درد ہوتا ہے۔

سپینش سوسائٹی آف گائناکالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس (SEGO) کے مطابق دیگر علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں جیسے جنسی عمل کے دوران ناکافی لبریکیشن، خارش، جلن یا خون بہنا اور پیشاب کے نظام کو متاثر کرنے والی علامات میں ڈیسوریا یعنی پیشاب میں مشکل، تکلیف دہ اور نامکمل اخراج، نیز پیشاب کی فوری حاجت اور بار بار پیشاب کے انفیکشن ہونا شامل ہے۔

ایک اور علامت جنسی خواہش میں کمی ہے اور یہ ان احساسات سے سمجھا جاتا ہے جو عورت میں وجائنل ایٹروفی کے ساتھ ظاہر ہو سکتے ہیں۔

کیمارا کہتی ہیں ’اس کے ساتھ مایوسی اور متوقع اضطراب بھی ہوتا ہے اور اس سے جوڑے کے ساتھ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ جب جنسی تعلقات میں درد ہوتا ہے تو ملاپ کی پریشانی متحرک ہو جاتی ہے، یہ سوچ کر کہ ’یہ مجھے تکلیف دے گا‘ خوشی سے درد کا یہ سفر مشکل ہے۔ ‘

کیمارا کہتی ہیں کہ ایک ممنوع موضوع ہونے کی وجہ سے اس درد سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کافی وقت لگ جاتا ہے اور ’بعض اوقات خواتین مشاورت کے لیے آتی ہیں جو کہتی ہیں کہ وہ برسوں سے درد محسوس کر رہی ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

خواتین کی صحت: اندام نہانی سے متعلق پانچ حقائق جو ہر خاتون کے لیے جاننا ضروری ہیں

جنسی اعضا کے نام لینے میں شرم خواتین کی صحت کے لیے کتنی خطرناک ہو سکتی ہے؟

سیکس ایجوکیشن: کیا یہ غلط فہمی ہے کہ جنسی تعلق کے نتیجے میں سپرم بیضہ کی جانب دوڑ لگاتا ہے؟

صحت مند زندگی اور جنسی اعضا میں خون کا بہاؤ

ایسٹروجن میں کمی ایسی چیز ہے جو جلد یا بدیر ہر عورت کے ساتھ ہوتی ہے۔ اس وجہ سے ماہرین کچھ رہنما اصول تجویز کرتے ہیں جو اندام نہانی کے ایٹروفی کی علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

سپینش سوسائٹی آف گائناکالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس مینوپاز سے پہلے کے برسوں میں طرز زندگی میں تبدیلیوں کی سفارش کرتا ہے، بشمول مناسب وزن برقرار رکھنا، باقاعدگی سے ورزش کرنا اور صحت مند غذا کھانا۔

اس کے علاوہ تمباکو نوشی کو روکنا ضروری ہے۔ کیمارا کہتی ہیں’اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو یہ بہت ممکن ہے کہ ایٹروفی پہلے اور زیادہ علامتی طور پر ظاہر ہو‘۔

اس کی روک تھام کے لیے ہم کچھ اور بھی کر سکتے ہیں اور یہ ہمارے جنسی اعضا میں خون کے بہاؤ کو بڑھانے کے بارے میں ہے۔

سپینش سوسائٹی آف گائناکالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس کے مطابق اس کا جواب ہے: جنسی سرگرمی کے ساتھ۔

لورا کیمارا کہتی ہیں کہ ’یعنی جنسی تعلقات۔۔ وسیع ترین اور متنوع معنوں میں جنسیت۔‘

یہ اندام نہانی میں خون کے بہاؤ کو بڑھانے کے علاوہ آکسیجن فراہم کرتا ہے اور اس حصے کی لچک اور چکناہٹ کو بہتر بناتا ہے۔

کیمارا بتاتی ہیں کہ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم کس قسم کے جنسی تعلقات قائم کر رہے ہیں۔

Getty Imagesوجائنل ایٹروفی اگر ہو جائے تو؟

جیسا کہ ہم شروع میں کہہ چکے ہیں، بہت کم خواتین اس کے بارے میں بات کرتی ہیں اور اس لیے، جب پہلی علامات ظاہر ہوتی ہیں، تو چند ہی علاج کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے جسمانی اور نفسیاتی تکلیف کے ساتھ زندگی گزارنا جبکہ علاج موجود ہو۔

ایس ای جی او کے مطابق جب ہلکی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو اندام نہانی کے لیے مخصوص موئسچرائزنگ کریمیں پہلا علاج ہوتی ہیں۔ یہ ہارمونز کے بغیر پروڈکٹس ہیں، جو صحت کے لیے بے ضرر اور محفوظ ہیں۔

دوسرے مرحلے میں ہارمونل علاج شامل ہے اور یہ طبی نسخے کے تحت دیا جاتا ہے۔ وہ ایسٹروجن کریم سے لے کر اندام نہانی کی گولیوں یا رنگز تک کچھ بھی ہو سکتے ہیں جو اندام نہانی میں ڈالے جاتے ہیں اور اس ہارمون کو پیدا کرتے ہیں۔

ان روایتی طریقوں کے علاوہ لیزر ٹیکنالوجی، کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اطلاق، ہائیلورونک ایسڈ اور ریڈیو فریکونسی کو اس حصے میں لچک پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

لیکن ایس ای جی او اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وجائنل لیزر اور ریڈیو فریکوئنسی دونوں کے ساتھ، اگرچہ مختلف مطالعات میں تسلی بخش نتائج سامنے آئے ہیں لیکن اب بھی اس کی طویل مدتی افادیت اور محفوظ ہونے کے اعداد و شمار کی کمی ہے، لہٰذا اس کی سفارش کرنے سے پہلے انھیں مزید ثبوت کی ضرورت ہے۔

لورا کیمارا اس سلسلے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، نہ صرف اس وجہ سے کہ ابھی تک کافی ثبوت موجود نہیں بلکہ اس لیے بھی کہ، ان کی رائے میں ’اس میں مارکیٹنگ کے بہت سے عناصر ہیں جو اندام نہانی کو دوباہ جوان کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہمیں ہمیشہ جوان، خوبصورت اور سیکس کے لیے فٹ ہونا چاہیے۔‘

وہ چاہتی ہیں کہ اس کی بجائے ایسا نقطہ نظر ہو جس میں ماہرین جنیسات کی مدد شامل ہو۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More