عماد وسیم انٹرویو کے بعد بابر اعظم کے گلے لگ گئے

ہم نیوز  |  Apr 16, 2023

قومی کرکٹر عماد وسیم گزشتہ روز ایک انٹرویو کے بعد کپتان بابر اعظم کے گلے لگ گئے جسے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا گیا۔

پاکستان کرکٹ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں عماد وسیم کو گزشتہ روز میچ کے بعد بابر کا انٹرویو لیتے دیکھا جاسکتا ہے۔ انٹرویو کے دوران عماد وسیم نے بابر کی شاندار کارکردگی کے حوالے سے سوال کیا۔ بابر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو جس طرح کی بیٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے، میں اُسی طرح کھیلتا ہوں۔

بابر اعظم  نے کہا کہ پہلے 10 اوورز میں ٹیم کی پوزیشن اچھی تھی لیکن پھر وکٹیں گرنا شروع ہوگئیں۔ وکٹیں گرنے کی وجہ سے مجھے اپنے آپ کو روکنا پڑا، پھر ایک اوور ایسا ملا جس سے مجھے پھر سے تسلسل ملا۔ افتخار اور میں نے پلان کیا تھا کہ ہم 190 رنز سے زائد کا ہدف دے سکتے ہیں۔

ایک سوال پر قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کے ساتھ کھیل کر مجھے اعتماد ملتا ہے۔ میں اور رضوان ایک دوسرے کی بیٹنگ کو سمجھتے ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بیٹنگ کریں۔ اگر کوئی آؤٹ ہو جائے تو دوسرے کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اننگز کے اختتام تک کھیلے۔

شاندار سنچری کرنے کے سوال پر بابر نے کہا کہ مجھے یقین نہیں تھا کہ سنچری ہوجائے گی۔ افتخار احمد سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ آپ سنچری کرسکتے ہیں۔ آخری گیند پر ایک امید جاگی کہ سنچری ہوسکتی ہے۔

انٹرویو کے آخر میں عماد وسیم نے بابر کی کارکردگی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر اعظم دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں۔ بابر کی نیوزی لینڈ کے خلاف سنچری میری نظر میں سب سے بہترین تھی۔ بابر نے مشکل صورتحال میں سنچری بنائی۔

انٹرویو مکمل ہونے کے بعد عماد وسیم بابر کے گلے لگ گئے جسے سوشل میڈیا صارفین نے خوب پسند کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ پرانے یار پھر سے اکٹھے ہوگئے ہیں۔

Jokes aside but both are looking great together again, the old buddies are back.😇@babarazam258 @simadwasim pic.twitter.com/iQnyNk61QP

— ISMAIL MADNI (@ISMAILMADNI56) April 15, 2023

ایک اور صارف نے لکھا کہ اس گفتگو اور ان کے گلے لگنے کا سب کو انتظار تھا۔ کئی صارفین نے دونوں کھلاڑیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

Most awaited chat and the most awaited hug

— Mudasir Malik🇵🇰 (@MuDasir__MaliK) April 16, 2023

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More