دنیا کے 39 اسلامی ممالک کے سربراہان نے اکٹھے یہاں نماز پڑھی تھی کیونکہ ۔۔ لاہور کی عظیم الشان بادشاہی مسجد سے متعلق دلچسپ اور حیرت انگیز معلومات

ہماری ویب  |  Apr 13, 2023

لاہور کی عظیم الشان بادشاہی مسجد کو پاکستان کی دوسری اور مسلمان ممالک کی پانچویں سب سے بڑی مسجد کا اعزاز حاصل ہے ، بادشاہی مسجد نے اپنے قیام سے 313 سالوں تک دنیا کی سب سے بڑی مسجد کا اعزاز برقرار رکھا تاہم پاکستان میں فیصل مسجد اور دنیا میں دیگر کئی مساجد کے قیام کے بعد بادشاہی مسجد پانچویں نمبر پر جاچکی ہے۔ آج ہم آپ کو بادشاہی مسجد سے متعلق کچھ اہم معلومات بتائیں گے۔

لاہور میں یہ خوبصورت بادشاہی مسجد 1673 میں اورنگزیب عالمگیر نے بنوائی، یہ فیصل مسجد اسلام آباد کے بعد پورے پاکستان کی دوسری بڑی مسجد ہے جس میں بیک وقت 60 ہزار لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں۔

مسجد الحرام،مسجد نبوی،مسجد حسن دوئم کاسا بلانکا اور پاکستان کی فیصل مسجد کے بعد بادشاہی مسجد کا نمبر آتا ہے تاہم 1673 ء سے 1986 ء تک دنیا کی سب سے بڑی مسجد رہی،اس کا صحن دنیا کی مسجدوں میں سب سے بڑا صحن ہے،فیصل مسجد بننے سے یہ پاکستان کی سب سے بڑی مسجد تھی۔

مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے اپنے بھائی مظفر حسین عرف فدائے خان کوکا کو اس کی تعمیر کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی جو اس وقت لاہور کے گورنر بھی تھے۔ 1840ء میں ایک زلزلہ آیا جس کی وجہ سے مسجد کے میناروں کی بلندی پر واقع برج بُری طرح متاثر ہوئے۔

20ویں صدی میں مسجد کی مرمت دوبارہ شروع کی گئی جس پر پچاس لاکھ روپے لاگت آئی اور تعمیراتی کام کے مکمل ہونے کے بعد مسجد کو اصل شکل میں واپس لایا گیا۔

برطانوی دورِ حکومت میں مسجد پر قبضہ کر لیا گیا اور فوجی چھاؤنی کے طور پر استعمال کیا گیا۔اسی طرح 22 فروری 1974 کو لاہور میں منعقد ہونے اسلامی سمِٹ کے موقع پر 39 ممالک کے سربراہان نے بادشاہی مسجد میں مولانا عبدالقادر آزاد کی امامت میں نمازِ جمعہ ادا کی۔ اس بات سے اس کی تاریخی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

حال ہی میں بادشاہی مسجد میں ایک میوزیم تعمیر کیا گیا جس میں پیغمبر اسلام ﷺ، حضرت علی ، حضرت بی بی فاطمہ سے تعلق رکھنے والی مبارک نوادرات سجائی گئی ہیں جو کہ اس کی اہمیت میں مزید اضافے کا باعث ہے۔

بادشاہی مسجد مغل دور کے فن تعمیر کی ثقافت کی بھرپور عکاسی کرتی ہے، مسجد کے تین گنبد، چار بڑے مینار اور چار چھوٹے مینار ہیں۔ ہر بڑے مینار کی لمبائی 30 فٹ اور ہر چھوٹے مینار کی لمبائی 20 فٹ ہے۔ اس شاہکار کو لاہور کے تاج محل کے نام سے بھی پُکارا جاتا ہے۔ اس کا فن تعمیر جامع مسجد دلّی سے بہت مماثلت رکھتا ہے جو مغل بادشاہ اورنگزیب کے والد شاہجہاں نے 1648ء میں تعمیر کروائی تھی۔

مسجد میں نماز پڑھنے کی جگہ 22604 مربع فٹ سے زیادہ ہے اور اس کا احاطہ 279861 فٹ کے رقبے پر مشتمل ہے۔ اگر احاطے کو بھی شامل کر لیا جائے تو مسجد میں بیک وقت ایک لاکھ لوگ نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس کی دیواریں چھوٹی اینٹوں سے بنائی گئی ہیں۔ اس کا مرکزی ہال رنگوں اور نقوش و نگار سے مزین سنگ مرمر پر مشتمل ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More