رمضان کا مہینہ تیزی سے اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے، تیسرا عشرہ شروع ہونے کے بعد ملک میں عید الفطر کی تیاریاں بھی عروج پر پہنچ چکی ہیں اور ایسے میں غریبوں کیلئے بھی خاص اقدامات دیکھنے میں آرہے ہیں۔
پاکستان میں غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے غریبوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہوچکا ہے، ایسے میں رمضان میں دستر خوان سجانا اور عید کے نئے کپڑے لینا غریبوں کیلئے ایک کربناک مسئلہ بن چکا ہے۔
ہر سال مہنگائی اور مالی مسائل کی وجہ سے لاکھوں لوگ عید کی خوشیاں منانے سے محروم رہ جاتے ہیں لیکن مخیر حضرات اور اداروں کی مدد سے لاکھوں لوگ وسائل نہ ہونے کے باوجود عید کی خوشیاں دوسروں کے ساتھ ملکر مناتے ہیں۔
اس سال بھی ملک کے مختلف شہروں میں غریبوں اور ضرورت مند افراد کیلئے دکانداروں نے خاص طور پر اقدامات کئے ہیں، ایک دکاندار نے اپنی دکان کے باہر بورڈ آویزاں کیا ہے جس پر لکھاہے کہ اس عید پر اپنے بچوں کو نئے کپڑے پہنائیں، اگر پیسے نہیں ہیں تو مفت لے جائیں۔
یہ حقیقت ہے کہ اصل عید بچوں کی ہی ہوتی ہے، غریب بچوں کو پورا سال عید کا انتظار رہتا ہے کہ نئے کپڑے ملیں گے لیکن جب والدین اپنے بچوں کو نئے کپڑے دلانے میں ناکام رہتے ہیں تو بچے اداس ہوجاتے ہیں۔
اس دکاندار نے بچوں کیلئے مفت کپڑوں کی پیشکش کرکے کئی غریب بچوں کو خوشیاں دینے کا اہتمام کرکے قابل تحسین کام کیا ہے کیونکہ عید کا مقصد صرف خود خوشی منانا نہیں ہے بلکہ دوسروں کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرنا ہے اور اس دکاندار نے ہر مسلمان کیلئے ایک روشن مثال قائم کی ہے۔