ایف آئی اے نے عمران خان کے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو گرفتار کر لیا

اردو نیوز  |  Apr 13, 2023

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو گرفتار کر لیا ہے۔

بدھ کو ایک بیان میں ایف آئی اے کے ایک اعلٰی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر افتخار گھمن کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی۔

ایف آئی اے کے ایک اعلٰی افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کریمینل نیٹ ورک سے وابستہ مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘

افسر کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد منی لانڈرنگ سیل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم افتخار رسول کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کے افسر نے دعویٰ کیا کہ ’گارڈن ٹاؤن کے رہائشی ملزم افتخار رسول نے شریک ملزم قیصر مشتاق اور عاصم حسین کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ کی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ملزم چوہدری افتخار رسول نے 41 جعلی کمپنیاں بنا رکھی تھیں جن کے ذریعے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کی گئی۔‘

میرے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو اغوا کر لیا گیا ہے: عمران خان 

اس سے قبل بدھ کو ہی عمران خان نے اپنے ٹوئٹر بیان میں الزام لگایا تھا کہ ’میرے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو اغوا کر لیا گیا ہے۔‘

انہوں نے الزام لگایا کہ ’یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس میں نواز شریف کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ تحریک انصاف کو کُچل دیا جائے گا۔‘

’لہٰذا میرے قریبی افراد اور میری لیڈرشپ کو ہراساں اور اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف پاکستان بھر میں شرمناک مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔‘

عمران خان نے الزام لگایا کہ ’میرے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو اغوا کیا گیا ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ ’آئین اور قانون کی حکمرانی کی صریحاً خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’جب علی امین گنڈاپور کو گرفتار کیا گیا تو ضلعی پولیس افسر نے ڈیرہ اسماعیل خان کے سیشن جج کو بتایا کہ ’علی امین کو گرفتار کرنا ان کی مجبوری ہے‘

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’میں توہینِ عدالت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن علی امین کو حراست میں ضرور لوں گا کیونکہ اس کا حکم ’اوپر سے‘ آیا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More