میں پہلے مزدوری کرتا تھا پر اب لوگوں سے مانگ کر کھاتا ہوں۔ یہ الفاظ ہیں ایک ایسے مجبور شوہر کے جس کا جسم بیٹھے بیٹھے اس قدر بڑھ گیا کہ اب تو یہ خود چل پھر نہیں سکتا۔
جی ہاں اس شخص کا نام ہے محمد طارق جوکہ ملتان شہر کا رہنے والا ہے۔ کہتا ہے کہ غریب آدمی ہوں ، معلوم نہیں کس جرم کی سزا مل رہی ہے یہ مجھ کو۔
آج سے چند سال پہلے اس کا جسم اتنا بڑھا کہ وزن 250 کلو ہو گیا اور اب یہ چھوٹے بچوں کی طرح مشکل سے چلتا پھرتا ہے اور تو اور اب شوگر، کمر درد، مہروں کا درد اور یورک اسیڈ کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے ہمیشہ جسم درد کرتا رہتا ہے ۔
غریبی میں بھی اس نے ہار نہ مانی اورآہستہ آہستہ گھر کا سارا سامان بیچ کر اپنا علاج کروایا مگر صحت مند نہ ہوا۔
اب حالات یہ ہیں کہ علاقے کے مخیر حضرات کے پاس رکشے میں بیٹھ کر چلا جاتا ہوں جو مجھے پیسے اور کھانے پینے کو کچھ دے دیتے ہیں تو وہ گھر لا کر 2 بچوں اور بیوی کو کھلاتا ہوں۔
یہی نہیں اب مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ کون مجھے کھانے کو دے گا۔ ایسے میں بھوکے سو جاتے ہیں۔انٹرویو کے آخر میں طارق نے لوگوں سے وزیراعلیٰ پنجاب سے یہ درخواست کی کہ۔
میرا علاج کروا دیں جس میں 20 لاکھ روپے خرچ آنا ہے تاکہ اپنے گھر والوں کیلئے روزی کما سکوں ۔یوں لوگوں کے سامنے ہاتھ نہ پھیلاؤں۔