نئی دہلی: کرکٹر سے سیاستدان اور ٹی وی میزبان بننے والے نوجوت سنگھ سدھو نے بھارت کی حکمراں جماعت کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ مجھے جیل بھیج سکتے ہیں، ڈرا دھمکا سکتے ہیں، میرے مالی اکاؤنٹس منجمد کرسکتے ہیں لیکن پنجاب اور سیاسی قائدین سے میری وابستگی کمزور یا تبدیل نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے جیل سے رہائی کے فوری بعد کانگریسی رہنما پریا گاندھی اور راہول گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں یہ بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے معروف سیاستدان اور سابق وزیر نوجوت سنگھ سدھو تقریباً دس ماہ بعد جیل سے رہا ہوئے ہیں، انہیں عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی تھی لیکن ان کے اچھے برتاؤ اور حسن سلوک کے بعد سزا میں کمی کر کے دس ماہ بعد ہی رہا کردیا گیا ہے۔
Met my Mentor Rahul ji and Friend, Philosopher, Guide Priyanka ji in New Delhi Today.
You can Jail me , Intimidate me, Block all my financial accounts but My commitment for Punjab and My Leaders will neither flinch nor back an inch !! pic.twitter.com/9EiRwE5AnP
— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) April 6, 2023
نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ آج نئی دہلی میں اپنے استاد و دوست راہول جی اور فلاسفر و گائیڈ پریانکا جی سے ملاقات کی۔
نوجوت سنگھ سدھو کو کپل شرماشوسے نکال دیاگیا
انہوں نے نام لیے بغیر لکھا کہ آپ مجھے جیل بھیج سکتے ہیں، مجھے ڈرا دھمکا سکتے ہیں، میرے تمام مالیاتی اکاؤنٹس بلاک کر سکتے ہیں لیکن پنجاب اور میرے لیڈروں کے لیے میری وابستگی نہ تو ڈگمگائے گی اور نہ ہی ایک انچ پیچھے ہٹے گی۔
یاد رہے کہ کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو 34 سال پرانے ایک مقدمے میں عدالت سے ایک سال کی سزا سنائی گئی تھی، سدھو بی جے پی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے سخت ترین ناقدین میں شمار کیے جاتے ہیں۔
بھارت: نوجوت سنگھ سدھو نے گھر پر سیاہ جھنڈا لہرا دیا
59 سالہ نوجوت سنگھ سدھو وہ بھارتی کرکٹر ہیں جو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دعوت پر ان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان آئے تھے اور ساتھ میں کشمیری شال کا تحفہ بھی لائے تھے وگرنہ سنیل گواسکر اور کپیل دیو نے نہ آنے کی مختلف توجیہات پیش کردی تھیں۔
سدھو کا عمران خان کو بھائی کہنا بی جے پی سے برداشت نہ ہوا
نوجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی تھی، اس حوالے سے ان کی کاوش نظر انداز نہیں کی جا سکتی ہیں حالانکہ اس کے بعد انہیں اپنے ملک میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، بھارت میں انتہا پسندوں کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ کے باعث انہیں شدید مخالفت کا سامنا ہوا، مقبول ترین کامیڈی شو ’ کپل شرما شو‘ میں شریک میزبان کی کرسی سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تھے لیکن وہ اپنے مؤقف میں رتی برابر تبدیلی نہیں لائے۔