بہار: بھارت کے مغربی بنگال میں بھڑکنے والے فرقہ وارانہ فسادات، پرتشدد ہنگاموں اور جھڑپوں میں مرکز کی حکمراں جماعت بی جے پی کے ایم ایل اے زخمی ہو گئے ہیں جب کہ حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ بند کردیا ہے۔
بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی اور عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مغربی بنگال کے علاقے ہگلی میں اس وقت ایک مرتبہ پھر ہنگامے پھوٹ پڑے جب بی جے پی کی جانب سے رام نومی کے حوالے سے جلوس نکالا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں بنگال کے علاقے ہاوڑہ میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو گروپوں میں جھڑپیں ہوئی تھیں جس کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے قومی نائب صدر دلیپ گھوش نے اتوار کے دن رام نومی شوبھا یاترا میں شرکت کی جب کہ زخمی ایم ایل اے بیمن گھوش کو اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور علاقہ پولیس کے مطابق حکومتی ہدایات پر موبائل و انٹرنیٹ سروسز آئندہ 24 گھنٹوں کے لیے بند کردی گئی ہیں اور بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
پولیس ذرائع نے اس حوالے سے بھارت کے نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ رام نومی کے جلوس نے ڈی جے کے ساتھ اونچی آواز میں موسیقی بجائی جب کہ کچھ لوگوں نے ایک مسجد کے سامنے تلواریں اٹھائیں۔
ذرائع کے مطابق نکالی جانے والی ریلی دیر سے شروع ہوئی جب کہ اسی دوران یہ بات بھی پھیل گئی کہ کچھ لوگوں نے ایک مسجد کو نشانہ بنایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پتھر پھینکنے کے دوران لوگوں کو حفاظت کے لیے جائے وقوع سے تیزی کے ساتھ بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اس ضمن میں کہا ہے کہ تشدد کے ذمہ داروں کو آج رات گرفتار کیا جائے گا اور انہیں جیل بھیج دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو دن سے جاری فرقہ وارانہ فسادات کے بعد بھارتی ریاست بہار میں چھاپہ مار کارروائیاں کی جارہی ہیں، اتوار کو ایک درجن سے زائد افراد کو اس حوالے سے گرفتارکیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا نے ہندو تہوار رام نومی کے دوران جمعرات اور جمعہ کو مغربی بنگال، مہاراشٹر اور گجرات میں فرقہ وارانہ تصادم کی اطلاعات دی تھیں اور بتایا تھا کہ اس دوران گاڑیوں اور گھروں کے ساتھ ساتھ دکانوں کو بھی آگ لگا دی گئی ہے جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایشیا کپ، بھارت کا یہ سیاسی مسئلہ ہے تو ہمارا بھی سیاسی مسئلہ ہے، نجم سیٹھی
عالمی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ بھارتی حکام نے مشرقی بھارت کے کچھ حصوں میں اینٹی رائٹس پولیس متعین کر کے موبائل اور انٹرنیٹ سروسز منقطع کر دی ہے۔