کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کی کل پٹیالہ جیل سے رہائی

اردو نیوز  |  Apr 01, 2023

انڈین اپوزیشن جماعت کانگریس کے پنجاب میں صف اول کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو جنہیں سپریم کورٹ نے 34 برس پرانے روڈ ایکسیڈینٹ کے کیس میں ایک برس جیل کی سزا سنائی تھی، کو سنیچر کو پٹیالہ جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ان کی رہائی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ان کے وکیل ایچ پی ایس ورما نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے۔ 

34 برس پرانے روڈ ایکسیڈینٹ میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی تھی۔

نوجوت سنگھ سدھو کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا کہ ’کہ ہر کسی کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کل سردار نوجوت سنگھ سدھو پٹیالہ جیل سے رہا ہو جائیں گے۔‘

وکیل ایچ پی ایس ورما کے مطابق پنجاب جیل کے قوانین کے مطابق اچھے سلوک کا مجرم عام معافی کا حقدار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ان کا سنیچر کو پٹیالہ جیل سے رہا ہونے کا قوی امکان ہے۔‘

This is to inform everyone that Sardar Navjot Singh Sidhu will be released from Patiala Jail tomorrow.

(As informed by the concerned authorities).

— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) March 31, 2023

سپریم کورٹ نے گزشتہ برس مئی میں 59 سالہ کرکٹر سے سیاست دان بننے والے نوجوت سنگھ سدھو کو ایک برس کی ’سخت قید‘ کا حکم دیا تھا۔

سدھو نے ریاستی انتخابات میں اپنی پارٹی کی شکست کے بعد پنجاب کانگریس کے سربراہ کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور کے کینسر میں مبتلا ہونے انکشاف ہوا تھا۔ دوسرے سٹیج کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’وہ (نوجوت سنگھ سدھو) اس جرم میں قید ہیں جو انہوں نے کیا ہی نہیں۔ میں نے سب کو معاف کیا ہے۔ آپ کے باہر آنے کے انتظار میں میں ہر روز کرب سے گُزر رہی ہوں۔ ہمیشہ کی طرح آپ کا درد دور کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔‘

اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’معاف کرنا آپ کا انتظار نہیں کر سکتی کیونکہ یہ دوسرے سٹیج کا کینسر ہے۔ کسی کا کوئی قصور نہیں ہے کیونکہ یہ خدا کا پلان ہے جو کہ بہترین ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More