معروف امریکی وکیل پر لاکھوں ڈالرز کی خرد برد چھپانے کے لیے اپنی ہی بیوی اور بیٹے کو قتل کرنے کا جرم ثابت

بی بی سی اردو  |  Mar 03, 2023

جنوبی کیرولائنا میں ایک ممتاز وکیل الیکس مرڈو پر اپنی بیوی اور بیٹے کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ الیکس مرڈو نے اپنی ملٹی ملین ڈالرز کی مالیاتی خرد برد پر سے توجہ ہٹانے کے لیے انھیں قتل کیا تھا۔

عدالت نےچھ ہفتوں تک مقدمے کی سماعت کے اختتام پر 54 سالہ الیکس مرڈو کو دوہرےقتل کا مجرم قرار دینے سے پہلے تین گھنٹے سے بھی کم وقت تک غور کیا۔

انھیں اس دوہرےقتل کے الزام میں انھیں بغیر پیرول کے 60 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

میگی اور پال مرڈو کو 7 جون 2021میںان کے گھر کے قریب گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

اس مقدمے کا فیصلہ 12 افراد پر مشتمل جیورینے دیا تھا۔ فیصلہ سنائے جانے کےدوران بڑی تعداد میں لوگوں کا مجمع عدالت کے باہر موجود تھاتاہم متعلقہ حکام مرڈو کو ہتھکڑی پہنا کر تیزی کے ساتھ اس مجمع سے بچا کر ایک کالی وین میں بٹھا کے لے گئے۔

ان کو لے جانے کے دوران صحافیوں نے بلند آواز سے سوالات کی بوچھاڑ کر دی تاہم مرڈو خاموش رہے۔

مرڈو کو وین کے اندربٹھانے کے دوران میڈیا لائن کے پیچھے ایک شخص نے چیخ کریہ بھیکہا کہ وہ ان کے لیے دعا کر رہا ہے۔

یہ مقدمہ اقتدار اور استحقاق کے لیے پیدا ہونے والے مرڈو کے خاندان کے زوال کا سبب بن گیا جسے نہ صرف قومی ذرائع ابلاغ کی ہیڈ لائنز میں جگہ ملی بلکہ اس حوالے سے نیٹ فلکس اور ایچ بی او پر دستاویزیپروگرام بھی نشر کیے گئے۔

الیکس مرڈو کون ہیں؟

53 سالہ الیکس مرڈو کا تعلق جنوبی کیرولائنا میں وکالت سے جڑے ایک خاندان سے ہے۔

تین نسلوں کے دوران ان کے پردادا، دادا اور والد سب نے پانچ کاوئنٹیز پر مشتمل ریاست میں سب سے اعلیٰ درجے کے پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

جون 2021 میں مرڈو کی بیوی 52 سالہ مارگریٹ اور 22 سالہ بیٹے پال کی لاشیں ان کے گھر کے قریب سے ملیں تھیں۔

اپنی موت کے وقت پال کو 2019 کے ایک واقعے سے متعلق مجرمانہ الزامات کا بھی سامنا تھا جس میں حکام کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں وہ ایک کشتی حادثے کا سبب بنے جس میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی تھیں۔

اس واقعہ کے تین ماہ بعد الیکس مرڈو کے خود پر حملہ کروانے کا کیس بھی سامنے آیا جس میں پولیس کے مطابق انھوں نےیہ حملہ خود پر اس لیے کروایا تھاتاکہ ان کا بیٹا لائف انشورنس سے 10 ملین ڈالر کی رقم حاصل کر سکے۔

مرڈو کو اپنے خاندان کو قتل کرنے کے بعد ایک سال سے زیادہ عرصے تک گرفتار نہیں کیا گیا تھا یہاں تک کےتفتیش کار اس پیچیدہ کیس کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو پائے۔

قتل کے مقدمے کے دوران مرڈو نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے جیوری کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ 2019 میں کشتی رانی کے ایک مہلک حادثے کا کسی شخص نے بدلہ لینے کے لیے ان کے اپنے بیٹے کو قتل کی کوشش کی۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’میں اپنی بیوی میگی اور اپنے بیٹے پال کو کبھی بھی معمولی سی تکلیف دینے کا بھی تصور نہیں کر سکتا۔‘

مرڈو کے خلاف مقدمہ مکمل طور پر حالات و واقعات کےشواہد پر مبنی تھا اور اس میں کوئی براہ راست ثبوت نہیں مل سکے تھے جیسا کہقتل کے ہتھیار، ان کےلباس پر خون کی موجودگی یہاں تک کے کوئی عینی شاہد بھی دوران مقدمہ پیش نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب استغاثہ نے قتل سے عین پہلے مرڈو کے بیٹے کی طرف سے لی گئی ایک مجرمانہ سنیپ چیٹ ویڈیو پر توجہ مرکوز کروائی۔

Getty Images

اس دوہرے قتل کے 20 ماہ بعد تک الیکس مرڈو نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بار بار بتایا کہ وہ اس شام کتوںکے کینلز کے پاس گئے ہی نہیں بلکہ اپنے گھر میں سو رہے تھے۔

لیکن فائرنگ سے چند منٹ قبل پال کی طرف سےبنائی گئی سنیپ چیٹ ویڈیو میں پس منظر میں ان کی آواز سنی جا سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

ایلکس مرڈو: معروف امریکی وکیل نے ’خود پر حملہ کروانے کے لیے کرائے کے قاتل کا انتظام کیا‘

امریکہ میں 67 سال بعد ایک خاتون کو موت کی سزا

’مجھے اپنے والد کے قتل کا علم فیس بک پر ان کی لاش دیکھ کر ہوا‘

مقدمے کی سماعت کے دوران مرڈو نے اعتراف کیا کہ انھوں نے جھوٹ بولا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے سابقہ بیان کا الزام برسوں سے لی جانے والی پین کلرز کی لت کو ٹھہرا دیا۔

مرڈو کی 52 سالہ بیوی اور 22 سالہ بیٹے کو قتل کرنے کے صرف تین ماہ بعد ایک انشورنس فراڈ سکیم میں مرڈو کی خود پر حملہ کروانے کی عجیبب کوشش بھی عدالت کے سامنے آئی۔

جنوبی کیرولینا کی مقامی رہائشی 38 سالہ جیسیکا ولیمز اپنی چھ سالہ بیٹی کے ساتھ عدالت کے باہر کھڑی فون پر یہ تمام کارروائی دیکھ رہی تھیں۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا ’میں عدالت کے اس فیصلے سےبہت خوش ہوں۔‘کارروائی کے آغاز میں عدالت نے مرڈو کی جانب سے مبینہ مالی جرائم کے ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مالی بدعنوانیوں کے جرائم نے مرڈو کو قتل پر آمادہ کیا

تفتیش نے ثابت کیا کہ انھوں نے کلائنٹس اور اپنے ساتھ کام کرنے والوں کے لاکھوں ملین ڈالرز غبن اور چوری کیے جن میں صرف2019 میں 3.7 ملینکی چوری شامل ہے جس کا انھوں نے عدالت کے سامنے بعد میں اعتراف بھی کیا۔

استغاثہ نےعدالت کے رو برو بتایا کہ ’یہی وہ جرائم تھے جنھوں نے انھیںقتل پر آمادہ کیا اور انھوں نے سوچا کہ میگی اور پال کی موت سے وہ ہمدردی حاصل کر کے ان مالیبد عنوانیوں پر پردہ ڈالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘

جبکہ مرڈو اور ان کی دفاعی ٹیم نے عدالت میں دلائل میں اس نظریہ کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ مالی مسائلانھیں کبھی بھی اپنی بیوی اور بیٹے کو قتل پر آمادہ نہیں کر سکتے تھے۔

کئی افراد نے عدالت میں یہ بھی گواہی دی کہ قتل کی رات ایلکس مرڈو نے میگی کو موسیلے واپس آنے کو کہا تھا جہاں ان کا دوسرا آبائی گھر تھا اور ان کے بزرگ والد قریب المرگ تھے۔

میگی کی بہن ماریون پروکٹر نے عدالت کو بتایا کہ میگینے وہیں رہنے کوترجیح دی اور موسیلے جانے کا کوئی ارادہ نہیں کیا۔‘

استغاثہ نے یہ بھیالزاملگایا کہ مرڈونے میگی کو مارنے کے لیےاپنے پاس موجود ہتھیاروں کے ذخیرے ہتھیار استعمال کیے تاہمیہ اسلحہ عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔

میگی کو رائفل سے کم از کم چار جبکہاور ان کے بیٹے پال کو شاٹ گن سے دو بار گولیاں ماری گئیں

عدالت کے فیصلے پر جنوبی کیرو لینا کے پراسیکیوٹر، اٹارنی جنرل ایلن ولسن نے کہا’آج کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ آپ کی حیثیتمعاشرے میں کتنی ہی اعلی ہو،قانون سے بالاترکوئی بھی نہیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More