کراچی میں دولہا دلہن کا باراتیوں سمیت مہنگائی کے خلاف احتجاج، لوگ سمجھے شوٹنگ ہو رہی ہے

بی بی سی اردو  |  Feb 28, 2023

ڈاکٹر سحرش پیرزادہ کی والدین کے گھر سے رخصتی ہوئی لیکن وہ اپنے شوہر کے گھر کے بجائے سرخ عروسی جوڑا پہنے سڑک پر اپنے دولہے اور باراتی سمیت مہنگائی کے خلاف نعرے لگا رہی تھیں۔

پاکستان میں گزشتہ ہفتے ہی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اضافی ریونیو کے لیے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح کو سترہ سے اٹھارہ فیصد کردیا جبکہ لگژری اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح کو سترہ سے بڑھا کر پچیس فیصد کر دیا گیا اور انکم ٹیکس کی کیٹیگری میں شادی اور دیگر تقریبات پر دس فیصد کے حساب سے ایڈوانس ٹیکس لگا دیا۔

ڈاکٹر سحرش اور یاسر برڑو کی شادی کے بعد مہنگائی کے خلاف احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں باراتی، آٹا مہنگا، گیس مہنگی، چینی مہنگی، بجلی مہنگی ہائے ہائے کے نعرے لگا رہے ہیں۔

ڈاکٹر سحرش نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رخصتی کے بعد ان کے شوہر نے انہیں بتایا کہ وہ گھر نہیں جائیں گے پہلے مہنگائی کے خلاف احتجاج کریں گے جس پر انہوں نے حامی بھری۔

’بارات میں دو تین سوزوکی پک اپس، تین کاریں تھیں جن میں باراتی تھے، ان میں خواتین و مرد دونوں ہی شامل تھے۔ ان سب نے احتجاج میں حصہ لیا، میں نعرہ تو نہیں لگا رہی تھی صرف شرما رہی تھی تھوڑا سا عجیب ضرور لگ رہا تھا، لیکن یاددگار تھا۔‘

25 جنوری کو سورج غروب ہوچکا تھا، آس پاس کی گاڑیوں کی لائٹیں اور شہر میں دکانوں کے بلب جل چکے تھے دوسری جانب یہ دولہا دلہن بارتیوں سمیت نعرے لگاتے ہوئے پریس کلب بھی گئے، جہاں دوسرے عام شہری بھی اس انوکھے احتجاج کو دیکھنے کے لیے جمع ہوگئے۔ سحرش کے مطابق لوگوں نے سمجھا کہ یہ کوئی جعلی احتجاج ہے، کوئی شوٹنگ ہو رہی ہے لیکن بعد میں انہیں معلوم ہوا کہ یہ تو حقیقی ہے۔

یاسر برڑو ماضی میں سیاسی ورکر رہے ہیں اور اب سرکاری سکول میں ٹیچر ہیں۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اس احتجاج کی منصوبہ بندی پہلے سے نہیں کی گئی تھی بلکہ وہاں بیٹھے بیٹھے ہی خیال آیا تھا، کیونکہ موجودہ مہنگائی سے ہر کوئی متاثر ہے اور وہ بھی اس کا سامنا کر رہے ہیں۔ احتجاج کے لیے انھوں نے اپنے دوستوں سے مشورہ کیا کہ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہیں جنھوں نے اس کی تائید کی۔

یاسر برڑو کے مطابق انھوں نے رخصتی کے بعد اپنی دلہن کو احتجاج کے فیصلے سے آگاہ کیا جنھوں نے رضامندی ظاہر کی جس کے بعد وہ دولت پور کی سڑک پر احتجاج کے لیے نکلے۔

یاسر برڑو کے مطابق وہ مہنگائی کے ساتھ ساتھ سندھ مارچ کے شرکا سے یکہجتی بھی کرنا چاہتے تھے۔ یاد رہے کہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ اور قوم پرست رہنما جے ایم سید کے پوتے زین شاہ کی قیادت میں سکھر سے کراچی تک پیدل لانگ مارچ کیا جا رہا ہے، جس میں مہنگائی، بیروز گاری اور سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے مطالبات شامل ہیں۔ اس وقت یہ مارچ انڈس ہائی وے پر سن شہر کے قریب پہنچ چکا ہے۔

پاکستان میں عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، تحریک انصاف نے گزشتہ دنوں مظاہرے کیے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کراچی سمیت پاکستان بھر میں ہڑتال کی کال دی گئی تھی جس پر کئی شہروں میں کاروبار بند رہا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More