پشاور دھماکہ: وزیر اعظم، عمران خان، آصف زرداری سمیت دیگر کی مذمت

ہم نیوز  |  Jan 30, 2023

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں نے پشاور دھماکے کی مذمت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پشاور دھماکے کی مذمت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے اور دہشت گرد ملک کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے اور ناحق شہریوں کا خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کے واقعات معنی خیز ہیں جبکہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کر کے دہشتگردوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے کارکن اور عہدے دار خون کے عطیات دے کر زخمیوں کی جان بچائیں۔

یہ بھی پڑھیں: 

سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور پولیس لائنز دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا خطرناک ہے۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے ہمیں انٹیلیجنس بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور پولیس فورسز کو مناسب طریقے سے اسلحہ سے لیس کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری دعائیں اور تعزیت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبے کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ زخمیوں کے لیے اسپتالوں میں ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ پر دل غمزدہ ہے۔ اللہ شہیدوں کو بلند درجات عطا فرمائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More