کسی بھی کام میں کامیابی کیلئے دعا مانگنا ایک عام سی بات ہے لیکن پاکستان میں کئی بار لوگ ایسے کاموں کیلئے بھی دعائیں مانگتے دکھائی دیتے ہیں جو اخلاقی طور پر غلط ہوتے ہیں، ایسا ہی ایک دلچسپ واقعہ 1961 میں پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل جنگ اخبار کے 1961 کے ایک تراشے کے مطابق نوابشاہ میں ڈاکوؤں نے مسافر بس کو لوٹ لیا اور لوٹ مار کے بعد ڈاکوؤں نے بس میں موجود ایک بزرگ سے ڈاکوؤں کے حق میں دعائے خیر کرنے کو کہا۔
بزرگ نے اسلحے کے ڈر سے ڈاکوؤں کے حق میں ہاتھ اٹھا کر اور گڑ گڑا کر دعائے خیر کی اور باقی مسافروں نے آمین آمین کہہ کر ڈاکوؤں سے نجات حاصل کی۔
سوشل میڈیا پر اخباری تراشہ وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے کئے ہیں، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایسا صرف پاکستان میں ہی ہوسکتا ہے۔
بعض صارفین کا کہنا تھا کہ اسلحے کے زور پر کوئی کچھ بھی کرواسکتا ہے اور ایسا ہی ہوا کہ لٹنے والے مسافر موت کے خوف سے ڈاکوؤں کیلئے دعاکرتے رہے۔
یاد رہے کہ سندھ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے ڈاکوؤں کا راج برقرار ہے اور کئی علاقوں میں ڈاکوؤں سے بچ کر نکلنا ناممکن سمجھا جاتا ہے تاہم اب سندھ حکومت ڈاکوؤں کا خاتمہ کرنے کیلئے جدید اسلحہ اور ڈرونز خرید رہی ہے تاکہ عوام کو ڈاکوؤں سے نجات دلائی جاسکے۔