بجلی کا بریک ڈاؤن اور 12 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن: ’ایسا ہر موسمِ سرما میں ہوتا ہے لیکن ہم اس پر قابو نہیں پا سکے‘

بی بی سی اردو  |  Jan 23, 2023

Getty Images

پیر کی صبح کا آغاز اکثر پاکستانیوں کی جانب سے اس سوال سے ہوا کہ اچانک بجلی کیوں چلی گئی ہے، موبائل سگنل کیوں نہیں آ رہے اور دفتر جانے کے لیے گاڑی کیسے بک کروائی جائے۔

کسی کا فون چارج نہیں تھا، کسی کو انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں تھیں اور کوئی ابھی تک یہی سوچرہا تھا کہ گھر سے باہر نکلا بھی جائے یا نہیں۔

تاہم کچھ ہی دیر میں سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر جیسے ہی یہ خبر چلنا شروع ہوئی کہ یہ مسئلہ کسی ایک شہر کا نہیں بلکہ تقریباً پاکستان کے تمام علاقوں کا ہے تو اس کے ساتھ ہی سوالات کی نوعیت بھی بدل گئی۔

وزیرتوانائی خرم دستگیر نے ملک بھر میں بجلی کے اس بڑے بریک ڈاؤن کی تصدیق کرتے ہوئے ایک نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ یہ 'وولٹیج کی فلیکچوئیشن' کی وجہ سے ہوا ہے اور بحالی میں 12 گھنٹے تک کا وقت لگ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا کوئی پہلا بریک ڈاؤن نہیں ہے۔ پاکستان عوام کو تقریباً ہر موسمِ سرما میں اس طرح کے بجلی معطلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کی وجہ ٹرانسمیشن لائن میں اچانک ’فالٹ‘ آنا بتایا جاتا ہے۔

اس کی تفصیلی وجوہات پر بعد میں بات کرتے ہیں پہلے وزیر توانائی کے بیان سے اس بریک ڈاؤن کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'تربیلا اور وارسک سے کچھ گرڈ بحال کر دیے ہیں۔‘ان کے مطابق اب ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کرنا ہے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی کا معاملہ پیچیدہ ہے۔ کراچی کا بجلی کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے۔ آئندہ چند گھنٹوں میں کراچی کو بجلی کی فراہمی بحال کر دی جائے گی۔‘

ان کے مطابق یہ ’جنوب سے شمال تک بریک ڈاؤن آیا ہے، پوری کوشش ہو گی کہ 12 گھنٹوں تک پورے میں ملک بجلی کے نظام کو بحال کر دیا جائے۔‘

وزارت توانائی کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق آج صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا اور اب سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے۔‘

https://twitter.com/IESCO_Official/status/1617394798234591232?s=20&t=SJsYJDBQvyzF5VYBQ-edlA

ترجمان اسلام آباد الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے بتایا کہ ’بریک ڈاؤن کی وجہ سے آئیسکو کے تقریباً 117 گرڈ اسٹیشن متاثر ہوئےہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ مرکزی کنٹرول روم سے سسٹم بحالی کی براہ راست نگرانی جاری ہے، سسٹم کو نقصان سے بچانے کی لئے فیڈرز پر بجلی مرحلہ وار بحال کی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/imranrana21/status/1617377504523599874?s=20&t=1UknkXxnkKtd5c9Ya8gZtQ

بریک ڈاؤن کی وجہ کیا بنی؟

خرم دستگیر کے مطابق 'یہ کوئی بڑا بریک ڈاؤن نہیں ہے، موسم سرما میں ملک بھر میں بجلی کی طلب کم ہونے اور معاشی اقدام کے تحت ہم رات کے وقت بجلی پیدا کرنے کے نظام کو عارضی طور پر بند کر دیتے ہیں، تاہم آج صبح جب سسٹم کو فعال کیا گیا تو دادو اور جامشورو کے درمیان کہیں فریکوئنسی اور وولٹیج میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ پشاور اور اسلام آباد میں گرڈ سٹیشنز کی بحالی شروع ہو چکی ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اگلے 12 گھنٹوں میں پورے ملک میں بجلی مکمل طور پر بحال کر دی جائے گی۔‘

وزارت توانائی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’وارسک سے گرڈ سٹیشنز کی بحالی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور گذشتہ ایک گھنٹے میں اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کر دیے گئے ہیں۔‘

این ٹی ڈی سی کے ایک عہدیدار نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ خرابی گدو کوئٹہ ٹرانسمیشن لائن میں آئی تھی۔ ان کے مطابق ایسی خرابی چند سیکنڈ میں رونما ہوتی ہے اور پھر اس سے بریک ڈاؤن ہو جاتا ہے۔‘

ان کے مطابق اس بریک ڈاؤن کی وجہ ٹرانسمیشن سسٹم کا پرانا ہونا، دھند کی وجہ سے لائنز میں نمی کا ہو جانا اور پھر بعض دفعہ فریکوئنسی میچ نہ کرنے کی وجہ بھی بجلی کی فراہمی میں تعطل کی وجہ بن جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں رواں ماہ بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن، دو صوبے متاثر

لوڈشیڈنگ: ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے میں پاکستان کو کیا نقصان ہے؟

بحالی کا سلسلہ مرحلہ وار جاری، گڈو بیراج کے سات اہلکار غفلت پر معطل

ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ اگر وقت پر کسی فالٹ کے بارے میں پتا چل جائے تو پھر ایسے میں اس ٹرانسمشن لائن کو آئسولیٹ کر دیا جاتا ہے مگر یہ سب بہت کم وقت پر ہی ممکن ہوتا ہے۔

تاہم وزیر توانائی خرم دستگیر نے صرف وولٹیج فلکچوئیشن کو ہی ہی بریک ڈاؤن کی وجہ بتایا ہے۔

ماہرین کے مطابق بریک ڈاؤن سے جہاں روزگار زندگی متاثر ہوتے ہیں وہیں ہیوی انڈسٹری کا نظامبھی ٹھپ ہو کر رہ جاتا ہے کیونکہ ایسی صنعت کو ’بیک اپ سپورٹ‘ بھی کافی دیر تک میسر نہیں ہوتی۔

کراچی میں بجلی سپلائی کے محکمے کے اہلکار نے بتایا کہ بریک ڈاؤن سے شہر میں پانی کے پمپ بند ہو گئے ہیں جس سے پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔

Getty Imagesسوشل میڈیا پر ردعمل

بریک ڈاؤن کے بارے میں اکثر صارفین کو معلوم ہی سوشل میڈیا کے ذریعے ہوا ہے جس کے بعد اب اس بارے میںبحث اور میمز کا سلسلہ جاری ہے۔

جہاں اس طرح کے واقعات کے مسلسل رونما ہونے پر صارفین سوالات اٹھا رہے ہیں تو وہیں بہت سے صارفین میمز بنا کر اپنا غم ہلکا کر رہے ہیں۔

صحافی عارفہ نور نے تبصرہ کیا کہ ’تقریباً ہر بار سردیوں میں ایسا بریک ڈاؤن رونما ہوتا ہے مگر ہم اس پر قابو پانے میں ناکام ہی رہتے ہیں۔‘

https://twitter.com/arifanoor72/status/1617374624202776580?s=20&t=oT9qwOeRz9moB4_xvw91rA

ایک صارف نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب پیر ہی ایسا ہو گا تو باقی ہفتے کا پھر کیا بنے گا۔‘

https://twitter.com/thisisemine/status/1617411470592974849?s=20&t=EAGcG_dn_28AgsJ1REY43g

ایک اور صارف نے ایسے لوگوں کی تصویر کشی کی ہے جن کے فون کی 20 فیصد سے کم چارجنگ رہ گئی ہے۔

https://twitter.com/notyourhayat/status/1617414256600944641?s=20&t=blQTrbpf2FzuoVoewQdgXw

کچھ صارفین وزیر توانائی کے اس بیان پر تنقید کر رہے ہیں جن میں انھوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے اور 12 گھنٹے میں سب ٹھیک ہو جائے گا۔

ایک صارف نے سوال اٹھایا کہ کیا ہم پرانے ادوار میں جی رہے ہیں۔ انھوں نے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More