ڈاکٹروں کو مسیحا سمجھا جاتا ہے جو بیماروں کو شفاء دینے کے لئے اپنی ہر ممکنہ کوشش کرتے ہیں لیکن کچھ ایسے ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف بھی سامنے آتے ہیں جن کی شرمناک حرکات کی وجہ سے علاج کے لئے ہسپتال جاتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے۔
ایسا ہی واقعہ راولپنڈی میں پیش آیا جہاں ابتدائی معلومات کے مطابق ایک ڈاکٹر مریضوں کا خون کینولا میں جمع کرکے رکھتی تھی اور اس کو پیتی تھی۔ جس کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے ایک صحافی کی جانب سے یہ خبر دی گئی ہے کہ
راولپنڈی شہرکے بڑے ہسپتال سے انسانی خون پینے والی لیڈی ڈاکٹر کو ہسپتال انتظامیہ نے تحقیقات کے بعد نوکری سے فارغ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یسریٰ نامی لیڈی ڈاکٹر ہسپتال کی لیبارٹری میں فرائض انجام دیتی تھیں۔ ہسپتال انتظامیہ کو لیڈی ڈاکٹر کے متعلق انسانی خون پینے کی شکایات موصول ہوئیں تھیں کہ یہ لیبارٹری میں مریضوں کا ٹیسٹ ہونے کیلئے آنے والا خون پیتی ہیں۔ تحقیقات کے دوران خون پینے کا الزام ثابت ہونے پر لیڈی ڈاکٹر یسریٰ کو ری ہیب سنٹر منتقل کر دیا۔
انہوں نے اب تک لیبارٹری میں آنے والے 7 ہزار 969 مریضوں کے خونوں کے نمونوں کو چکھا ہے۔ جن میں زیادہ تر حاملہ خواتین اور مرد حضرات کا خون ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ نفسیاتی مریضہ ہیں، مگر مزید معلومات کے لئے تحقیقات کی جار ہی ہیں۔