آج کل دھوپ اور گرمی کی شدت اتنی زیادہ بڑھ گئی ہے کہ صرف پنکھا چلانے سے گزارہ نہیں ہوتا۔ خاص طور پر دوپہر اور رات کے وقت تو لازمی اے سی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اب اگر گھر میں 2 بیڈ رومز ہیں لیکن اے سی صرف ایک ہے تو بچے آپس میں لڑتے رہتے ہیں کہ سب ہی اے سی والے کمرے میں سوئیں گے۔ اس سے بہتر ہے کہ آپ ایک ہی اے سی کو گھر کے 2 کمروں میں بتائے گئے طریقے سے بآسانی لگائیں اور دونوں کمروں میں کولنگ کرکے بجلی کے بل میں بھی بچت کریں۔
اے سی کو کسی بھی ایسے کمرے میں لگائیں جو اندر کی طرف ہو اور پھر اسی کمرے کے ساتھ والے کمرے کی دیوار پر ایک ایگزاسٹ فین لگائیں، یوں ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں اے سی کی کولنگ بھی بآسانی پہنچ جائے گی اور آپ کا بجلی کا بل بھی بچ جائے گا۔
یا اگر آپ کے گھر میں ڈبل روم ہیں یعنی آدھے پلر سے کمروں کو دو حصوں میں الگ کیا گیا ہے تو آپ اسی دیوار کے پلر کے درمیان اے سی کو لگائیں کہ ایک حصہ ایک کمرے جبکہ دوسرا حصہ دوسرے کمرے میں کھلے یوں ایک ہی اے سی دونوں کمروں میں کولنگ کے کام آئے گا۔
اس کے علاوہ آپ جس کمرے میں اے سی چلائیں اس کا دروازہ کھلا رکھیں تاکہ برابر والے کمرے میں بھی ہوا پہنچے۔