موٹاپے کے شکار لوگوں میں آج کل سرجریز کا رجحان بڑھ رہا ہے جس میں کئی طرح کی سرجریز مقبول ہیں۔ خاص طور پر سیلیبریٹیز اس سرجری کے زریعے اپنا وزن کم کرتے پائے جاتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو وزن کم کرنے والی سرجری اور اس کے فائدے اور نقصان کے بارے میں بتائیں گے۔
باریٹرک سرجری
یہ سرجری پورے جسم کا وزن کم کرتی ہے اور اس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں۔ انسان کے جسم میں چربی ناپنے کا پیمانہ باڈی ماس انڈیکسBMI یعنی کو کہا جاتا ہے۔ اگر کسی موٹے شخص کا BMI پینتیس سے زیادہ ہے اور ورزش اور ڈائٹ پلان سے اس کا وزن کم نہیں ہورہا تو ڈاکٹر اسے باریٹرک سرجری کی اجازت دے دیتے ہیں جس میں انسان کو اس کی ضرورت کے حساب سے اس کے نظامِ ہاضمہ اور آنتوں میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔
لائپوسکشن اور باریٹرک سرجری میں فرق
لائپو سکشن میں جسم کے مختلف حصوں کو آپریشن کے زریعے موٹے سے پتلا کیا جاتا ہے جبکہ باریٹرک سرجری میں آنتوں، معدے اور نظامِ ہاضمہ میں ایسی تبدیلیاں کی جاتی ہیں جن سے بہت زیادہ بھوک محسوس نہیں ہوتی اس وجہ سے زیادہ کھانا نہیں کھایا جاتا۔ باریٹرک سرجری کے اثرات دیر سے ظاہر ہوتے ہیں لیکن اس میں پورے جسم کا وزن کم ہوتا ہے۔
باریٹرک سرجری کے فائدے
باریٹرک سرجری کے فوائد میں وہ تمام فائدے شامل ہیں جو ایک موٹے انسان کی زندگی کو بہتر بناسکتے ہیں۔ اس سرجری کے بعد جسم کی چربی پگھلنا شروع ہوجاتی ہے اور ذیابطیس کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ زیادہ آسانی سے چل پھر سکتے ہیں۔ موٹے افراد میں پروسٹیٹ، اوویرین کینسر وغیرہ ہونے کا رسک زیادہ ہوتا ہے تو ان کا رسک بھی کسی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
نقصانات
اس سرجری کے نقصانات اکثر دیرپا بھی ہوتے ہیں جن میں خون میں شکر کی کمی، خوراک کی کمی، الٹیاں، السر اور کمزوری شامل ہے۔ البتہ سرجری کے فوائد اور نقصانات ہر مرض کے لئے علیحدہ ہوسکتے ہیں جو معالج سے معلوم کرلینا زیادہ بہتر ہے۔
رسک کے خطرے کو کم کرنے کے لئے
اگر آپ سرجری کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس کے لئے جدل سے جلد اپنے معالج سے رجوع کریں اور اس کی دی گئی ہدایات پر عمل کریں البتہ اپنے وزن کو قابو میں کرنے کے لئے خوراک میں تبدیلی، مناسب ورزش اور سگرہٹ نوشی جیسی بری عادت ترک کرنا سرجری کے خطرناک رسک کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے