شادی کے بعد لڑکی کے لئے اس کا گھر بدل جاتا ہے، رشتے بڑھ جاتے ہیں دو خاندانوں کے درمیان روابط کی ایک کڑی جُڑ جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی اچھی اور کچھ بری یادیں ایک دوسرے کے ساتھ بنتی چلی جاتی ہیں۔ ویسے تو ہمارے معاشرے کا ملا جلا رواج ہے، ہر گھر میں شادی سے متعلق یکساں باتیں ہوتی ہیں۔
مگر وہ کون سی ایسی مزیدار باتیں ہیں جو ہر شادی شدہ عورت کو اپنے گھر یا سسرال میں سننی پڑتی ہیں۔ جن کو سننے کے بعد اکثر بہوئیں ہنس جاتی ہیں جس پر ساسیں بُرا مان جاتی ہیں:
٭ شادی کو ایک ماہ ہوگیا، بہو کوئی خوشخبری نہیں آئی؟
٭ بیٹا ذرا بہو کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جاؤ، ہمیں مرنے سے پہلے تمہاری اولاد کی شکل دیکھنی ہے۔
٭ کیا بات ہے؟ بہت خوش اور موٹی لگ رہی ہو؟ سب خیریت ہے نا!
٭ بہو، تمہاری ماں نے تمہیں کچھ نہیں سکھایا، بس بھیج دیا ۔۔
٭ میرے بیٹے پر نا جانے کون سا جادو کر دیا، ماں کی بات تو جیسے سنتا ہی نہیں ہے۔
٭ کھانا کیوں نہیں کھا رہی ہو؟ کچھ کھٹا کھانے کا دل چاہ رہا ہے؟ بتاؤ ابھی چیک اپ کے لیئے چلتے ہیں؟
٭ جوڑا تو بہت اچھا پہنا ہے؟ ماں کے گھر سے لائی ہو یا میاں نے دلوا دیا۔
٭ چھپکے چھپکے کیا کیا منگواتی ہو میرے بیٹے کا خرچہ کرواتی ہو۔
٭ وہیں میکے میں ایک جملا ہر عورت کو سننا پڑتا ہے۔ '' ساس نے کیا تحفہ دیا؟ کچھ خیال بھی رکھتی ہے یا پھر سارہ دن بستر توڑتی ہیں۔ ''
٭ کتنی دُبلی ہوگئی ہو، لگتا ہے سسرال والے خیال نہیں رکھتے ہیں۔