آنکھ ہمارے جسم کا سب سے نازک حصہ ہوتا ہے، آنکھ کے معاملے میں ذرا سی غفلت ہمیں بڑی مشکل سے دوچار کر سکتی ہے۔ کئی افراد کی نظر کمزور ہوتی ہے اور انہیں چشمہ پہننا پڑتا ہے، لیکن مختلف تقریبات میں اچھا نظر آنے کے لیے خواتین و مرد حضرات کانٹیکٹ لینس کا استعمال کرتے ہیں۔
کچھ لوگ تو یہ لینس 12 گھنٹے تک پہنے رکھتے ہیں بغیر یہ جانے کہ اس کا ہماری آنکھوں پر کیا بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے لینس پہننے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اہم غفلتوں سے احتیاط نہ برتی جائے تو کانٹیکٹ لینس پہننے والے افراد انفیکشن اور آنکھ کے مختلف مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
امریکا کے مراکز برائے امراض اور احتیاط (سی ڈی سی) نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کانٹیکٹ لینس پہننے سے افراد کی آنکھیں درد اور سرخی کا شکار ہو سکتی ہیں۔ ڈاکٹر جینیفر کوپ کے مطابق خواہ کسی بھی عمر کے لوگ ہوں اچھی بصارت کا انحصار مجموعی احتیاط اور صحت مندانہ رویئے پر ہوتا ہے جس میں کانٹیکٹ لینس کی حفاظت اور احتیاط بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر جینیفر کا کہنا ہے کہ کانٹیکٹ لینس پہننے والے بہت سے افراد یہ جانتے ہی نہیں کہ اس میں کون سی احتیاط ضروری ہیں اور لینس کی حفاظت کس طرح کی جائے۔
80 فیصد لوگ کانٹیکٹ لینس کی ڈبیا کو مقررہ وقت سے زائد عرصے تک استعمال کرتے ہیں اور انہیں نہیں بدلتے جن میں سے نصف سے زائد افراد نے اعتراف کیا کہ وہ ڈبیہ میں پہلے سے موجود محلول میں مزید تازہ محلول شامل کر دیتے ہیں اور ڈبیا خالی نہیں کرتے جبکہ 50 فیصد افراد نے یہ خطرناک اعتراف کیا کہ وہ لینس پہن کر سوجاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ان میں سے ایک بھی بد احتیاطی آنکھوں کے انفیکشن کو 5 گنا زیادہ بڑھا سکتی ہے۔ سی ڈی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چند باتوں پر عمل کر کے کانٹیکٹ لینس سے ہونے والے امراض اور انفیکشن سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
کانٹیکٹ لینس کو ہاتھ لگانے سے قبل اپنے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں پھر ہاتھ خشک کر کے لینس پہنیں۔
اس کے علاوہ جب بھی لینس استعمال کر کے واپس ڈبیا میں ڈالیں تو اس میں موجود محلول کو لازمی تبدیل کریں۔