ہم نے بہت سے افراد کو دیکھا ہوگا کہ وہ کھانا کھانے کے بعد دانتوں میں ذرات پھنس جانے کی شکایت کرتے ہیں جس پر وہ خلال یا ماچس کی تیلی کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ذرات نکل آئیں۔
ہم میں سے بہت سے لوگ اس وقت خلال کرتے ہیں جب وہ مشکل میں ہوں یعنی دانت میں پھنسی کوئی شے انھیں پریشان کر رہی ہو جبکہ کئی افراد کو دانت میں تیلی مارنے کی عادت ہوجاتی ہے۔
تاہم اگر آپ کو بھی ہر کھانے کے بعد دانتوں میں تیلی مارنے کی عادت ہے تو فوراً اسے ترک کردیں ورنہ یہ آپ کو موت کے منہ میں بھی لے جا سکتی ہے۔
دراصل ہوتا یہ ہے کہ جب کھانے کا کوئی ذرہ آپ تیلی کی مدد سے دانت سے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں تو تیلی چونکہ لکڑی سے بنی ہوتی ہے لہٰذا اسکا ٹکڑا ٹوٹ کر آپ کے دانت میں پھنس سکتا ہے جس سے منہ اور دانتوں کو بڑے انفیکشن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہاں ہم آپ سے ایک بندے کی کہانی شئیر کرتے چلیں جو تقریباً موت کے منہ سے جا کر واپس آیا تھا۔
ایک شخص جس کی عمر تقریباً 40 سے 45 کے درمیان تھی، پاپ کارن کھاتے ہوۓ ایک ٹکڑا اس کے دانتوں میں پھنس گیا، اس نے ہر ممکن کوشش کر لی لیکن ٹکڑا دانتوں سے نہ نکلا۔ بار بار خلال مارنے کے سبب اس کے مسوڑھے زخمی ہوگئے جس سے ان میں انفیکشن ہوگیا۔
تاہم مسوڑھوں کے انفیکشن میں ہونے والے بیکٹیریا خون کے بہاؤ کے ذریعے جسم کے دوسرے حصّوں میں پھیل جاتا ہے، اس شخص کے ساتھ بھی یہ ہی ہوا۔ اس کا انفیکشن خون کے ذریعے دل تک پھیل گیا جس کے نتیجے میں اسے ٹھنڈے پسینے آنے لگے ساتھ ہی سر میں درد رہنے لگا، اسپتال پہنچنے پر پتہ چلا کہ انفیکشن دل تک پھیل گیا ہے۔
دل کا کامیاب آپریشن کیا گیا، خوش قسمتی سے یہ شخص بچ گیا لیکن اس نے ایک بڑی مشکل کا سامنا کیا۔
لہٰذا اگر آپ کو بھی یہ عادت ہے تو اسے چھوڑ دیں۔ اس کے بجاۓ آپ دانتوں میں برش کریں یا بنا تاخیر کیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔