اگر آپ کا بچہ بھی ہر وقت گیم کھیلتا ہے تو فوراً اس کی یہ عادت چھڑوائیں ورنہ۔۔۔ گیم کی لت سے ہونے والی بڑی بیماری بچے کی جان بھی لے سکتی ہے

ہماری ویب  |  Dec 11, 2020

آج کل بچوں کی صرف ایک ہی مصروفیت ہے اور وہ ہے مختلف قسم کی ویڈیو گیمز۔ کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن نے بچوں کو گھروں میں محدود کر کے رکھ دیا۔ اب 24 گھنٹے گھر میں رہنے والے بچے کریں بھی تو کیا؟ والدین انہیں مصروف رکھنے کے لئے موبائل فونز تھما دیتے ہیں اور پھر اپنے کاموں میں مصروف ہوجاتے ہیں، لیکن یہ انتہائی غلط ہے۔

ماہرین کے مطابق ویڈیو گیم بچوں کی ذہنیت پر ایسے اثرات مرتب کرتے ہیں جس سے وہ اس کے عادی ہوجاتے ہیں، اسے اگر ایک نشہ کہا جائے تو بالکل غلط نہ ہوگا۔ ویڈیو گیم بچے کو ذہنی مریض بنا دیتی ہے، یہ دماغی مسائل کا سبب بھی بنتی ہے جیسا کہ ڈپریشن اور انزائٹی وغیرہ۔

ان مسائل کے سبب آپ کا بچہ دماغی مسئلے جیسی بڑی بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے جس سے اس کی جان بھی جا سکتی ہے۔

تاہم آپ کو پتہ کیسے چلے کہ آپ کا بچہ اس نشے کا عادی ہو چکا ہے؟

1) ہر وقت گیم کھیلنا

اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ کا بچہ ہر وقت گیم کھیل رہا ہے تو سمجھ جائیں کہ یہ اس کا عادی ہو چکا ہے، فوری قدم اٹھائیں اور اپنے بچے کو اس چیز سے روک کر اس کی صحت بچائیں۔

2) ہمیشہ تھکن محسوس کرنا

ویڈیو گیم کھیلنے والے بچوں کے دماغ پر براہ راست اثر پڑتا ہے، جس سے وہ ہر وقت سست دکھائی دیتے ہیں، جسمانی سرگرمی نا ہونے کے باوجود بھی وہ تھکے تھکے سے لگتے ہیں۔

3) کوئی دوسرا کام نہیں کرتے

آپ نے یہ نوٹ کیا ہوگا کہ ویڈیو گیم کھیلنے کے عادی بچے کوئی دوسری سرگرمی انجام نہیں دیتے، انہیں کسی کام کا کہا جائے تو اسے منع کردیتے ہیں، ساتھ ہی ان کے مزاج میں سخت چڑچڑا پن پایا جاتا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچوں کی یہ عادت کیسے چھڑوائی جائے؟

٭ اگر آپ کا بچہ بھی ویڈیو گیم کھیلنے کا عادی ہے تو آہستہ آہستہ اس کی یہ عادت چھڑوائیں۔ سب سے پہلے اس کا وقت مختص کریں، کہ ایک گھنٹہ یا آدھا گھنٹہ پورے دن میں گیم کھیلو گے۔

٭ باقی وقت آپ اسے مختلف سرگرمیوں میں مصروف رکھنے کی کوشش کریں، جیسے اس کے ساتھ باتیں کریں، یا کوئی گیم اس کے ساتھ کھیلیں۔

٭ اگر آپ کا بچہ بہت حد تک اس کا عادی ہو چکا ہے تو آپ ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی Cognitive Behavioral Therapy (CBT) تھراپی کروائیں۔ یہ ان افراد کا علاج ہے جو بہت حد تک ویڈیو گیم کھیلنے کے عادی ہو چکے ہیں اور کسی صورت ان کی یہ عادت ختم نہیں ہو رہی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More