وہ 5 آسان کام کون سے ہیں جن کے ذریعے آپ شوگر جیسی موزی بیماری کو ہمیشہ خود سے دور رکھ سکتے ہیں

ہماری ویب  |  Dec 05, 2020

انسان دن بھر میں ایسے بہت سے کام کرتے ہیں جو کہ ان کی صحت پر مثبت اور منفی دونوں اثرات ڈالتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم بیماریوں میں مبتلا بھی ہوتے ہیں اور شفا بھی پاتے ہیں۔ ایسی ہی ایک موذی بیماری شوگر ہے جس کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے اس کی بڑی وجہ اس کے اندورنی اثرات اور خون میں انسولین کی مقدار بڑھنا ہے۔

فریڈرک بینٹنگ، چارلس بیسٹ اور جان جیمز ریکڈ میکلوڈ جنہوں نے انسولین دریافت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ: '' خون میں انسولین ہمارے غیر معیاری کھانے اور صحت کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے بڑھتی ہے جس کی وقت پر احتیاط نہ کی جائے تو بلڈ شوگر جیسے مسائل بڑھ جاتے ہیں ''۔

پاکستانی ڈاکٹرز کے مطابق: '' گزشتہ چند سالوں میں پاکستان بھر میں موٹاپے میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں ذیابیطس کے مرض کی شرح بڑھ گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں گردوں اور دل کے امراض سمیت خطرناک بیماریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔''

شوگر سے بچنے کے لئے اگر صرف یہ 5 کام ہم روزانہ کرنا شروع کردیں تو ہم اس مرض سے بچ سکتے ہیں:

٭ سفید آٹا، سفید ڈبل روٹی، سفید چاول، سوڈا، پاستا، مٹھائیاں اور بہت زیادہ ٹافیاں کھانا شوگر کو مزید بڑھا دیتا ہے اس لئے ان چیزوں کا استعمال کم سے کم کریں۔

٭ ورزش روزانہ کریں کیونکہ جسمانی خلیات میں انسولین کو کم کرنے میں ورزش آپ کی مدد کرتی ہے۔

٭ پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور دن میں کم از کم 7 گلاس لازمی پیئیں کیونکہ خؤن میں آکسیجن اور پانی کی مقدار کا برابر ہونا بھی ضروری ہے اور اگر اس میں پانی کی کمی ہو جائے تو آکسیجن کی وجہ سے شریانیں پھولنے کا خدشہ رہتا ہے۔

٭ کافی اور گرین ٹی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں کیونکہ یہ شوگر کے اثرات کو کم کرتا ہے اور وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے شوگر انزائمز بھی کنٹرول میں رہتے ہیں اور فائبرز فعال ہوجاتے ہیں۔

٭ پھلوں کا جوس استعمال کرنے سے گریز کریں ، اور اگر پی بھی رہے ہیں تو ان میں چینی کا مزید استعمال نہ کیا جائے، اور نہ ہی پیکٹ کے جوسز کا استعمال کریں، کولڈرنک پینا بلکل چھوڑ دیں یہ شوگر اور دل کی بیماریوں کو بڑھانے کی وجہ بنتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More