جہیز کو ایک لعنت قرار دیا جاتا ہے، جس کے باوجود کچھ لوگ اس کی لالچ میں اپنے بیٹوں اور دوسروں کی بیٹیوں کی زندگیاں برباد کرتے ہیں جبکہ حکومت نے بھی اس حوالے سے قانون سازی شروع کردی ہے
تاہم آج کے دور میں بہت سے لوگوں میں شعور پیدا ہو چکا ہے، لڑکے اپنی ہونے والی دلہن کے گھر والوں پر بنا کسی دباؤ کے شادی کا کہتے ہیں لیکن اسی معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو جہیز کے لئے خود منہ سے بولتے ہیں۔
لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ حال ہی میں ہونے والے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت جہیز دینے کے حق میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پلس کنسلٹنٹ نے 2 ہزار سے زائد افراد کی رائے پر نیا سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق 61 فیصد پاکستانی شادیوں میں جہیز دینے کے حامی ہیں اور حکومت سے اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
36 فیصد نے جہیز دینے کی مخالفت کی ہے۔
سروے کے مطابق جہیز دینے کی اجازت کے حق میں 73 فیصد خواتین نے آواز اٹھائی جبکہ 24 فیصد نے مخالفت کی۔ مرد حضرات میں جہیز دینے کی حمایت 59 فیصد نے کی۔
واضح رہے وفاقی حکومت کی جانب سے جہیز پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی کا کام شروع ہو چکا ہے۔ قانونی سازی میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ دولہے کا خاندان مہنگی گاڑیاں، زمین، مہنگا فرنیچر، جائیداد یا زیورات کا مطالبہ نہیں کر سکے گا۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق جہیز بنیادی ضروریات کے تحت دیا جائے گا، دلہن کے کچھ کپڑے جہیز میں شامل ہوں گے۔ جہیز کی رقم یا سامان کی مالیت 4 تولہ سونے کی قیمت سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
یاد رہے گزشتہ سالوں میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار ''جہیز خوری بند کرو'' کی آگاہی مہم چلا چکے ہیں، جس میں جہیز دینے کی سخت مخالفت کی گئی تھی۔
٭ آپ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ اپنی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج کے کمنٹ سیکشن میں لازمی کریں۔