بچے اپنے ماں باپ کی آنکھوں کا تارہ ہوتے ہیں مگر وقت اور حالات انہیں چھوٹی عمر میں محنت اور مزدوری کرنے پر مجبور کردیتے ہیں۔ ہمارے ملک میں ایسے لاکھوں بچے ہیں جو چھوٹی عمر میں ہی کام کاج کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ مگر اسکول جانا اور تعلیم حاصل کرنے کا شوق دل سے نہیں جاتا۔ ایسے ہی کچھ بچوں سے متعلق آپ کو بتاتے ہیں جو ایسے مسیحا کی تلاش میں ہیں جو ان کی تعلیم کے لئے راہیں ہموار کر سکیں۔
٭ ارحم خان:
یہ معصوم بچہ پشاور کے بی آر ٹی اسٹیشن پر ماسک، مونگ پھلی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء بیچ کر اپنا گزارہ کرتا ہے اور اسٹیشن کی سیڑھیوں پر بیٹھ کر اپنی پڑھائی بھی کرتا ہے۔ یہ یہاں دن رات موجود ہوتا ہے لیکن صبح کے وقت اسکول لازمی جاتا ہے۔ یہ اپنی پڑھائی کا خرچہ اٹھانے کے لیے اس مزدوری بھی کرتا ہے۔
٭ زین:
یہ ننھا بچہ بھاولپور سے تعلق رکھتا ہے۔ زین تیسری کلاس کا طالب علم ہے یہ پڑھتا بھی ہے اور سموسے بھی بیچتا ہے ایک سموسہ صرف پانچ روپے کا ہے۔ یہ اپنے گھر کا نظام چلانے کے لیے محنت مزدوری کرتا ہے۔ زین کو رات میں نیندن نہیں آتی جب تک اس کا اسکول کا کام مکمل نہ ہو جائے۔
٭ ہل پارک میں بیٹھا بچہ:
گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر اس بچے کی تصویر بھی وائرل رہی جو کہ کراچی کے ہل پارک میں وزن کرنے کی مشین لے کر بیٹھا ہوا ہے اور ساتھ ہی پڑھتا بھی ہے، تصویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ یہ نوین جماعت کی لوگارتھم کتاب پڑھ رہا ہے۔ پارک بند کونے کے بعد یہ گھر جا کر اپنا سبق پڑھتا ہے۔
٭ عمر اور فرحان:
یہ دونوں بھائی ہیں۔ عمر 14 سال کا ہے اور فرحان 7 سال کا ہے۔ ان کے والد کا انتقال ہوگیا، والدہ نے دوسری شادی کر لی باپ نے گھر سے نکال دیا جس کے بعد دونوں پچھلے 3 سال سے پھل کا ٹھیلا لگاتے ہیں۔ اور جوہر کے علاقے میں سڑکوں کو پھل فروخت کرنے کے لئے دن بھر گھومتے ہیں، ان کو پڑھنے کا بہت شوق ہے۔ بچپن میں جب اسکول جاتے تھے تو بہت اچھا لگتا تھا لیکن والد کے گھر سے نکالنے کے بعد ان کی تعلیم ختم ہو کر رہ گئی۔ مگر یہ دونوں رات کو 10 سے 11 بجے ایک پرائیوٹ ٹیوٹر سے بنیادی تعلیم بھی حاصل کرتے ہیں، اسی وجہ سے نہیں پیسوں کا حساب سمجھ آتا ہے۔
٭ زاہد:
زاہد سڑکوں پر سموسے بیچتا ہے، اس کے مطابق اس کی والدہ اسے سموسے بنا کر دیتی ہیں، یہ اسکول سے آکر سموسے کا ٹھیلا لگاتا ہے، پھر مدرسے بھی جاتا اور واپس آ کر رات تک یہی کام کرتا ہے۔ پھر گھر آکر اسکول کا کام کرتا ہے اور مدرسے کا سبق دہراتا ہے۔