گزشتہ روز ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ منعقد ہوا جس میں اپوزیشن کی کئی سیاسی شخصیات نے خطاب کیا، تاہم سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے پی پی پی کی نمائندگی کی۔
آصفہ بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ''اتنے جبر کے باوجود عوام نے اتنی بڑی تعداد میں یہاں پہنچ کر فیصلہ دے دیا ہے کہ اب سلیکٹڈ کو جانا ہوگا''۔
انہوں نے کہا کہ ''پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد ایک اسلامی، جمہوری اور فلاحی ریاست کے قیام کے لئے رکھی گئی تھی، جس کے حصول کی خاطر پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین سمیت ہزاروں کارکنان نے شہادتیں قبول کیں''۔
آصفہ بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ''انہیں لگتا ہے کہ ہم گرفتاریوں سے ڈر جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا گیا تو ہماری بہنیں جدوجہد کے لئے تیار ہیں''۔
تاہم آصفہ بھٹو کے نڈر اور بے باک انداز کو دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا، آصفہ کا انداز لوگوں کو اتنا پسند آیا کہ وہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئیں۔
ناصرف ان کے حمایتی بلکہ مخالفین بھی آصفہ کو سراہے بغیر نہ رہ سکے۔
جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین آصفہ بھٹو کی شاندار اور دبنگ انٹری سے متاثر ہوگئے۔
علی ترین نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ''سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن آصفہ بھٹو کی شخصیت بہت متاثر کن ہے''۔
ٹوئٹر پر کومل انصاری نامی صارف نے تحریر کیا کہ ''کیا آپ لوگوں نے محسوس کیا کہ آصفہ بالکل اپنی ماں کی طرح دلکش پرسنیلٹی کی مالک ہیں''۔
الشبہ عثمان نامی صارف نے اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ''بالکل ماں جیسا نڈر انداز''۔
عشاء بھٹو کا کہنا تھا کہ ''ماشاءاللہ، اللہ بھٹو خاندان کو دوبارہ کامیابی سے نوازے''۔
ماجد نامی صارف نے کہا کہ ''میں نے بینظیر کی جھلک آصفہ بھٹو میں دیکھی''۔
ایک اور صارف نے تحریر کیا کہ ''ناقابلِ یقین! جس طرح سے آصفہ بھٹو نے بات کی، تعریف کے قابل ہے''۔
مدثر احمد کا کہنا تھا کہ ''بھلے آپ کچھ بھی کر چکے ہوں، چاہے آپ کوئی بھی ہوں، یہ زیادہ اہم ہے کہ آپ ناانصافی کے خلاف خاموش نہیں ہیں۔ میں ان کا حامی نہیں ہوں لیکن یہ تعریف کے لائق ہیں''۔
٭ آپ کا اس حوالے سے کیا کہنا ہے؟ اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج کے کمنٹ سیکشن میں لازمی کریں۔