جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے
حکومت نے انسدادِ ریپ کے قانون کے مسودے کو حتمی شکل دے دی، خصوصی عدالتوں کی تشکیل سے ریپ مقدمات کے لئے تیز رفتار اور مؤثر پراسیکیوشن بِل میں شامل۔
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے ٹوئیٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق انسدادِ ریپ کے قانون کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، انکا کہنا تھا کہ اس اینٹی ریپ بل کا مقصد متاثرین کا تحفظ اور ملزمان کا ریکارڈ رکھنا ہے، جبکہ خصوصی عدالتوں کی تشکیل کے زریعے ایسے مقدمات کی تیز رفتار اور مؤثر پراسیکیوشن بل میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ وزیرِاعظم عمران خان نے چند روز قبل وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم اور وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری کو ہدایت کی تھی کہ کوئی ایسا قانون تشکیل دیں جس کے زریعے زیادتی کے شکار بچوں اور خواتین کو بلا خوف و خطر اپنی شکایات درج کروانے کی سہولت مل سکے اور ان کی شناخت چھپانے سمیت انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
یاد رہے کہ زیادتی کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے سے متعلق آرڈیننس کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔