پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری اور ملک کی سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی بڑی دختر بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ 14 نومبر کو آصف علی زرداری نے اپنی بیٹی کی منگنی طے ہوجانے کی تصدیق کی تھی اور تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
بختاور کی منگنی کی تقریب رواں ماہ کی 27 تاریخ کو بلاول ہاؤس میں منعقد کی جائے گی۔
تاہم منگنی کی خبر کے بعد سے سوشل میڈیا پر بختاور بھٹو کے منگیتر کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
بلال ہاؤس کے ترجمان نے بتایا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بڑی بہن کی منگنی صنعت کار و کاروباری شخص 'محمد یونس چوہدری' کے بیٹے سے ہوگی۔
سوشل میڈیا پر اس متعلق سوالات زیر گردش ہیں کہ بختاور بھٹو کا ہونے والا منگیتر کون ہے؟ کیا کرتا ہے؟ شادی کیسے طے ہوئی؟
اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی نے افواہوں پر ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ''سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر گمراہ کن معلومات پھیلائی جارہی ہیں''، ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ''محمود چوہدری، محمد یونس اور بیگم ثریا چوہدری کے بیٹے ہیں جن کا تعلق پاکستان کے شہر لاہور سے ہے''۔
پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ ''محمد یونس 1973 میں متحدہ عرب امارات منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے اپنی محنت کے ذریعے تعمیراتی اور ٹرانسپورٹ کی صنعت میں کاروبار کیا''۔
مزید یہ کہ ''بختاور بھٹو کے منگیتر 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور 28 جولائی 1988 کو ابوظبی میں پیدا ہوئے تھے جس کے مطابق ان کی عمر 32 سال ہے''۔
''انہوں نے ابوظہبی میں پرائمری تعلیم حاصل کی اور برطانیہ میں سیکنڈری تعلیم حاصل کی جبکہ یونیورسٹی آف ڈرہم سے لا کی تعلیم حاصل کی''۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ ''محمود چوہدری کا رہائشی ملک متحدہ عرب امارات ہی رہے گا جہاں وہ کنسٹرکشن، فنانس اور ٹیک کا بزنس چلائیں گے''۔