کوئی بھی شخص جب دنیا میں اپنے کام کی وجہ سے لوگوں میں مقبول ہونے لگتا ہے تو اس میں غرور آجاتا ہے، بہت کم افراد ایسے ہوتے ہیں جو شہرت حاصل کرنے کے بعد بھی عاجزی و انکساری کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔
آج ہم آپ کو ایک ایسے لیجنڈ کا ایک قصہ بتانے والے ہیں جس کی عزت ان کے مخالفین بھی کرتے تھے۔ اس لیجنڈ کو دنیا محمد علی کے نام سے جانتی ہے۔ انہیں ناصرف ایک بہترین باکسر بلکہ دنیا کا بہترین اسپورٹس مین تصور کیا جاتا ہے۔
محمد علی کی اعلیٰ ظرفی پوری دنیا میں مشہور ہے، اسی کا ایک دلچسپ قصہ بتاتے ہیں۔
ہوا کچھ یوں کہ ''ایک مرتبہ محمد علی نے ایک باکسر کو زبردست شکست سے دوچار کیا، اس باکسر کا بیٹا بھی وہاں موجود تھا جو اپنے باپ کی اس طرح شکست برداشت نہ کر سکا اور رونا شروع ہوگیا۔ محمد علی نے جب یہ منظر دیکھا تو ان کا دل نرم پڑ گیا، انہوں نے اس باکسر کے بیٹے کو رنگ میں بلایا اور اس کے سامنے جھک کر بیٹھ گئے''۔
''محمد علی نے بچے کے ساتھ انتہائی شفقت اور پیار سے ایک جعلی مقابلہ شروع کر دیا، دنیا نے دیکھا کہ باکسنگ کا عالمی چیمپئن اپنا چہرہ جھکا کر بچے کے سامنے کرلیتے اور یوں اداکاری کرتے جیسے انہیں بہت زور سے مارا گیا ہو، محمد علی نے اتنی بہترین اداکاری کی کہ بچہ بھی سمجھا جیسے یہ مقابلہ اصل ہے''۔
''آخری مرتبہ بچے کے پنچ سے محمد علی نے ناک آؤٹ ہونے کی ایکٹنگ کی اور گر گئے جس کے بعد میچ ریفری نے بچے کا ہاتھ فاتح کے طور پر اٹھایا''۔
یاد رہے جب محمد علی عالمی چیمپئن بنے تو لوگوں نے انہیں عظیم کا خطاب دیا، لیکن محمد علی نے عاجزی کے ساتھ ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ میں عظیم نہیں ہوں بلکہ عظیم صرف اور صرف اللہ کی ذات ہے۔
٭ آپ کو یہ پوسٹ کیسی لگی؟ اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کریں۔