کہتے ہیں کہ جب ظلم بڑھنے لگے تو معاشرے میں ایک ایسا رہنما جنم لیتا ہے جو تمام ظلم کا صفایا کر دیتا ہے، لیکن پاکستانی معاشرہ کئی برس سے مفلوج ہے۔ جب دوسرے ظلم کریں تو اپنے لوگ بچاتے ہیں لیکن جب اپنے ہی روح پر ضرب لگائیں تو کون بچائے؟
حال ہی میں ایک 8 برس کی عمر کے ننھے بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو خوف کے مارے کانپ رہا تھا، لیکن آخر ماجرا کیا تھا؟
بچہ جس کا نام 'الہام' ہے، اس کی ویڈیو ایک شہری نے بنائی جبکہ الہام کا تعلق ایبٹ آباد کے علاقے سے ہے، الہام کا کہنا تھا کہ ''میرے ابو نے مجھے یہ 2 چٹائی لے کر فروخت کرنے کے لیے بھیجا تھا، میں یہ نہیں بیچ سکا اور گھر چلا گیا''۔
الہام کا مزید کہنا تھا کہ میرے باپ نے مجھے بجلی سے کرنٹ دیا اور گھر سے نکال دیا کہ جاؤ اور بیچ کر آؤ، بیچے بغیر گھر واپس نہ آنا۔
اس ویڈیو کو دیکھنے والی ہر آنکھ افسوس سے نم ہے جبکہ دل کانپ رہا ہے، کوئی باپ اتنا ظالم کیسے ہو سکتا ہے؟
ویڈیو میں الہام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ یہ میرے سگے ابو ہیں۔
٭ آپ کا اس حوالے سے کیا خیال ہے؟ ہماری ویب کے فیسبک پیج کے کمنٹ سیکشن میں اپنی قیمتی رائے سے ہمیں آگاہ کریں۔