پاکستان میں گاڑیاں مہنگی ہونے کی آخر کیا وجوہات ہیں؟ جانیں اہم وجہ

ہماری ویب  |  Nov 11, 2020

گاڑی خریدنا ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے لیکن مہنگائی کے اس مشکل دور میں نئی یہاں تک کہ سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرتی نظر آتی ہیں۔

پاکستان بھر میں دن بہ دن مہنگائی کی بڑھتی شرح کے باعث غریب کے ساتھ ساتھ متوسط طبقہ بھی شدید متاثر ہورہا ہے، گاڑیوں کی دن بہ دن بڑھتی ہوئی قیمتوں نے اس میں مزید اضافہ کردیا اور قیمتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ عام آدمی کی قوت خرید سے بہت دور ہوگئی ہیں۔

پاکستان میں 10 سے 12 لاکھ میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کی قیمتیں 18 سے 20 لاکھ میں فروخت ہورہی ہیں جبکہ 15 سے 22 لاکھ میں ملنے والی گاڑی کی قیمت 31 لاکھ تک بڑھ چکی ہے جبکہ مارکیٹ سے گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی خریداری بھی شہریوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔

کار ڈیلر ایسوسی ایشن کے مطابق نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ بیرون ممالک سے گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے سبب ہے اگر حکومت گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ہٹادے تو مقامی گاڑیوں کی قیمتیں معمول پر آسکتی ہیں کیونکہ انہیں مقابل مل جائے گا۔

کار ڈیلر ایسوسی ایشن کے رہنما ایس ایم شہزاد کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو چوائس فراہم کرے اور کمرشل امپورٹ کو کھولے تاکہ پاکستان میں موجود تین برانڈز اپنی گاڑیوں کی قیمتیں کم کرنے پر مجبور ہوں۔

انہوں نے گاڑیوں کے معیار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نرخوں میں اضافے کے باوجود گاڑی معیاری نہیں ہے اور گاڑیوں میں حادثات کے دوران حفاظت کا بھی کوئی انتظام موجود نہیں ہے۔

کار ڈیلر ایسوسی ایشن کے رہنما کا کہنا تھا کہ 20 سے 25 لاکھ روپے مالیت کی گاڑیوں میں ایئر بیگس ہی موجود نہیں ہوتے اور ایئربیگس لگوانے کے لیے 2 سے 3 لاکھ روپے کسٹمر کو الگ سے ادا کرنے پڑتے ہیں جبکہ جاپان میں بیس سال پرانی گاڑیوں میں بھی کم از کم دو ایئربیگس موجود ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ سالانہ 80 ہزار گاڑیاں باہر سے آتی تھیں اور 2018 میں 84 ہزار گاڑیاں آئی تھی جس کے باعث 100 ارب روپے کا ریونیو حکومت کو ملا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More