قائد حزبِ اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف اس وقت جیل میں ہیں اور وہ اپنا وقت گزارنے کے لیے کتابوں کا مطالعہ کر رہے ہیں، یہ بات مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے بتائی ہے۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے ان سے کتابیں منگوائی تھیں، جس پر انہوں نے 4 کتابیں انہیں جیل میں لاکر دیں۔ ان میں جون گوچ کی لکھی گئی ’موسیلینیز وار‘، صحافی ڈیکلن واش کی 'نائن لائیوز آف پاکستان'، این ایپل بم کی 'ٹویلائٹ آف ڈیموکریسی' اور سونر کیگپٹے کی ترکی اور مشرقِ وسطیٰ کی سیاست پر لکھی گئی کتاب 'اردوغانز ایمپائر' شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'شہباز شریف جیل میں کتابیں اور اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں اس کے علاوہ وہ اپنے کیس کے حوالے سے نوٹس لکھتے رہتے ہیں'۔
عطاء اللہ تارڑ کے مطابق شہباز شریف نے سختی سے اپنے پروڈکشن آرڈر کے لیے اپلائی کرنے سے منع کیا ہے کیونکہ بعد میں حکومت ان کا غلط استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میں جیل کاٹ رہا ہوں مجھے کسی پروڈکشن آرڈر کی ضرورت نہیں ہے'۔