فیسبک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام کا زمانہ ہوا اب پرانا! آج کا دور ہے اپنی ویڈیوز بنانے کا اور اسے اپنے دوستوں اور دنیا سے شئیر کرنے کا۔ جی ہاں ہم بات کر رہے سب سے زیادہ پسند کی جانے والی ایپ ٹک ٹاک کی۔
اپریل 2020 کی دی ورج کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر سے ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے والوں کی تعداد 2 بلین سے زائد ہو چکی ہے۔ تاہم کچھ ایسی باتیں ہیں جو ان والدین کے لیے جاننا انتہائی ضروری ہیں جو کہ ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔
اجنبی سے رابطہ
بہت سے ایسے لوگ جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں، وہ اس ایپ کے ذریعے بچوں سے رابطہ کرتے ہیں، انہیں فالوورز بڑھانے کے لیے مختلف مشورے دیتے ہیں اور پھر ان سے دوستی بھی کرلیتے ہیں۔ بعدازاں یہ ہی لوگ بچوں کی نفسیات سے کھیل کر ان سے غلط کام کروانے کا ذمہ دار بنتے ہیں۔ لہٰذا والدین کو باقاعدگی سے بچوں کی ایپ کا اکاؤنٹ چیک کرتے رہنا چاہیے تاکہ اس قسم کی سرگرمی سے آگاہ ہو سکیں اور اپنے بچے کو کسی بھی بڑی مشکل میں پڑنے سے بچا سکیں۔
صحت پر اثر
ٹک ٹک بچوں کے لیے ایک مقناطیس ثابت ہو رہا ہے، یہ ایک ایسا نشہ ہے جس سے جان چھڑوانا انتہائی مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ ٹک ٹاک کا حد سے زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر کرتا ہے، اس کے علاوہ بچے اپنی تعلیم کو نظر انداز کر کے صرف اس ایپ کو اہمیت دیتے دکھائی دیتے ہیں جو کہ نقصان دہ ہے۔ ٹک ٹاک کا بے جا اور ضرورت سے زیادہ استعمال آپ کے بچوں پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
غیر اخلاقی مواد کی تشہیر
بچوں کا ذہن معصوم ہوتا ہے، ٹک ٹاک پر ہر قسم کا مواد انتہائی آسانی سے دستیاب ہوتا ہے۔ آج کل یہ ایپ بچوں کی معصومیت ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ لہٰذا تمام والدین کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ ان کا بچہ کتنی دیر ٹک ٹاک پر وقت گزار رہا ہے اور کس قسم کا مواد دیکھ رہا ہے۔
ضرورت سے زیادہ شئیرنگ
کچھ بچے اپنے روز مرہ کے معاملات باقاعدگی سے ایپ کے ذریعے شئیر کر رہے ہوتے ہیں، نتیجتاً ان کی ساری معلومات ایپ کے ذریعے دنیا بھر میں پھیل رہی ہوتی ہے۔ اس معاملے میں احتیاط کرنا انتہائی ضروری ہے۔
پروائیویسی
والدین کو بچوں کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر پروائیویسی سیٹنگ پر لازمی نظر رکھنی چاہیے۔ اس کا اکاؤنٹ صرف اس کے قریبی دوست اور رشتہ داروں تک محدود رہے تو زیادہ اچھا ہے۔ اس سے بچہ کسی بھی غلط کام میں استعمال ہونے سے محفوظ رہے گا۔